احمد آباد۔پولیس نے ایک 8سالہ بچی کی قتل میں بی جے پی یوتھ لیڈر اور دونابالغ ملزمین کو گرفتار کیاہے۔ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ لڑکی کا گلا گھونٹ کاقتل کردیاگیا او رنعش ندی میں پھینک دی گئی ۔احمد آباد میرر میں شائع خبر کے مطابق ملزم کی شناخت 22سال کے میت پٹیل کی حیثیت سے کی گئی ے جس نے این آر ائی والدین سے پچیس لاکھ روپئے کی رقم وصول کرنے کے لئے مذکورہ لڑکی جس کی شناخت تانیہ پٹیل کی حیثیت سے کی گئی کا اغوا ء کیاتھا۔مذکورہ تینوں ملزمین تانیہ کے پڑوسی ہیں۔
پیر کے روز ستمبر 18کی شام کو تقریبا7:45کے قریب تانیہ سوسائٹی میں کھیل رہی تھی جب میت نے بچی کو چاکلیٹ او رآئسکریم لا لچ دیکر اغواء کرلیا۔لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائے جانے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی۔جب تانیہ کے گمشدہ ہونے کی خبر سوشیل میڈیا پروائیرل ہوئی فوری تینوں ملزمین حرکت میںآتے ہوئے وصولی رقم کا مطالبہ کئے بغیرلڑکی کا گلاگھونٹ کا اس کو ماردیا اور نعش ماہی ندی میں پھینک دی۔
اس واقعہ کے فوری بعد سے میت پولیس کے ساتھ تلاشی مہم میں مسلسل جڑا رہا جس کی وجہہ سے اس پر شبہ مضبوط ہوا۔ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کھیڈا کے ایس پی منیندر سنگھ پاوار نے کہاکہ’’ ہم نے جب اس ماضی کے حالات کا جائزہ لیا تب ہمیں پتہ چلا کہ میت نے سابق میں جرم کیا ہے۔ اس کو حراست میں لیکر سختی کیساتھ تفتیش کی گئی۔دو او رمجرمین جن کی عمر اٹھارہ سال سے کم ہے سے بھی ہم نے پوچھ تاچھ کے واقعات کی کڑی جمائی‘‘۔
پیر نے روز تانیہ کی نعش ماہی ندی سے دستیاب ہوئی جس کے فوری بعدہم نے تینوں کو حراست میں لے لیا۔بی جے پی ناڈیاڈ کا یوتھ ورکر میت جس کے خلاف مارپیٹ‘ ممانعت اور سٹے بازی کے کئی مقدمات درج ہیں۔مدد کے عوض دونوں ملزمین جو بارہویں جماعت کے طالب علموں کو میت نے پیسوں کی پیش کش کی ۔پولیس نے پہلے اغوایعنی ائی پی سی کی دفعہ363کے تحت مقدمہ درج کیا۔
جمعہ کے روز سیکشن302قتل‘ سیکشن364اے‘120بی‘201کے تحت بھی ایک مقدمہ درج کیاہے۔تانیہ کے والدین امیت پٹیل اور گائتری یوکے میں رہتے ہیں۔ معصوم تانیہ اپنی دادی کوسم پٹیل کے ساتھ لکشیا ڈیوپلکس جو ناڈیاڈ کے سنت رام مند ر کے قریب میں مقیم تھی۔جمعہ کے روز غمزدہ ماں باپ کے اپنی بچے کے آخری رسومات کا ان لائن مشاہدہ کیا۔