اٹاری سرحد پر مٹھائیوں کی تقسیم کی روایت سے انحراف : دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی اور پاکستانی فوج کی جانب سے فائرینگ کے باعث فیصلہ

امرتسر: ماضی سے انحراف میں بی ایس ایف نے آج پاکستانی رینجرس کے ساتھ ہند ۔ پاک واگھا سرحد پر دیپاولی کے موقع پر مٹھائیوں کا تبادلہ عمل میں نہیں لایا۔ دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں زبردست اضافہ کے پیش نظر ایسا ہوا ہے۔

بی ایس ایف کے ایک عہدیدار نے تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہاکہ اس بار سر حد پر مٹھائیوں کا تبادلہ عمل میں نہیںآیا۔بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس ماضی میں مٹھائیوں او تحائف کے تبادلے کی روایت پر عمل کرتے تھے۔یہ روایت دیپاولی او رعید کے قومی تہواروں کے موقع پر ہوا کرتی تھی۔

اس کے علاوہ دنوں ملکوں کے یوم آزادی کے موقع پر بھی ایسا ہوا کرتا تھا۔تاہم گذشتہ دوتین سال کے دوران دونوں ملکوں کی سرحدات پر نگہبانی کرنے والے دستوں نے کچھ موقعوں پر مٹھائی او ر تحائف کا تبادلہ عمل میں نہیں لایاہے۔

اس سال بی ایس ایف نے یہ فیصلہ اس لئے کیاہے کیونکہ دونوں ملکوں کے مابعد کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے اور لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات میں اضافہ ہوگیاہے۔خاص طور پر ہندوستانی فوج کی جانب سے کئے گئے سرجیکل اسٹرائیک کے بعد ان واقعات میں اضافہ درج کیاگیا ہے۔

جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ او رپاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بعد آج کسی بھی جانب سے روایتی طور پر مٹھائی کاتبادلہ عمل میں نہیں لایاگیا۔

بی ایس ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ جموں علاقے میں بھی آج بین الاقوامی سر حد پر مٹھائیوں کی تقسیم عمل میں نہیں لائی کیونکہ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی سر حد پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سسلسلہ ہنوز جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ خطہ قبضہ پر بھی روایتی طور پر مٹھائیوں کی تقسیم عمل میں نہیں لائی گئی۔

ایک فوجی عہدیدار نے بھی بتایاکہ دیپاولی کے موقع پر لائن آف کنٹرول کے کسی بھی مقام پر پاکستانی فوج کے ساتھ مٹھائیوں کی تقسیم عمل میں نہیں لائی گئی۔