اِسمارٹ فونس کا زیادہ استعمال برین کینسر کا موجب

یومیہ 30 منٹ سے زائد استعمال پر 400% تک کینسر کا خطرہ ، پروفیسر گریش کمار کا انکشاف

حیدرآباد۔8 جولائی (سیاست نیوز) نوجوانوں کی جانب سے اسمارٹ فونس کا بے تحاشہ استعمال ’برین کینسر‘ کا سبب بن سکتا ہے۔ کیونکہ روزانہ آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک اسمارٹ فون کے استعمال کے سبب 400% برین کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ یہ انکشاف انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) ممبئی کے پروفیسر گریش کمار نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کے کثیر اجتماع سے ’’ریڈیئیشن ہزارڈ آف سیل فونس‘‘ کے زیرعنوان اپنے لیکچر کے دوران کیا۔ اسمارٹ فونس کے مسلسل استعمال سے متعلق سائنس دانوں کی جانب سے انتباہ کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس کے مضر اثرات پر غور کرنا چاہئے۔ پروفیسر گریش کمار نے اپنے لیکچر میں کہا کہ حالیہ دنوں میں انہوں نے مرکزی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں اسمارٹ فونس کے استعمال کے دوران فون سے خارج ہونے والی ’’فری ریاڈیکلس‘‘ انسانی جسم بالخصوص مردانہ طاقت کو انتہائی نقصان پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمسن بچے جب اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں تو وہ آسانی سے ریڈیئیشن کا شکار ہوجاتے ہیں چونکہ کم عمر بچوں کی کھوپڑیاں انتہائی نازک ہوتی ہیں۔ پروفیسر نے اپنے لیکچر میں کہا کہ سیل فونس، انسان ہی نہیں بلکہ پیڑ پودوں کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی جانب سے اسمارٹ فونس کے ہولناک استعمال سے دماغ کے کینسر کا 400% تک خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آئی آئی ٹی ممبئی کے پروفیسر نے کہا کہ اسمارٹ فونس کے ریڈیئیشن سے انسان کا ڈی این اے بھی متاثر ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں Alzheimer اور Parkinsons جیسی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ پروفیسر گریش کمار نے کہا کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جدید ٹیکنالوجی سے ترقی تو ہورہی ہے لیکن اس کے انسانی زندگیوں پر مضر اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں۔