اندو ملہوترہ کا سپریم کورٹ جج کی حیثیت سے حلف

نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سینئر ایڈوکیٹ اندو ملہوترہ نے آج چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی جانب سے سپریم کورٹ جج کی حیثیت سے اپنے عہدہ اور رازداری کا حلف لیا۔ وہ عدالت العالیہ میں پہلی خاتون وکیل کی حیثیت سے داخل ہوئی ہیں۔ سپریم کورٹ کی بنچ میں ملہوترہ کی شمولیت کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کے ججس کی اکثریت اب 25 ہوگئی ہے جبکہ چیف جسٹس آف انڈیا کے بشمول ججس کی اکثریت 31 ہونی ہے۔
61 سالہ ملہوترہ کو سپریم کورٹ کے کورٹ نمبر 1 میں منعقدہ تقریب میں حلف دلایا گیا۔ سپریم کورٹ کی 67 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ دو موجودہ خاتون ججس ایک ساتھ کام کریں گی۔ پہلی خاتون جج جسٹس گیان سودھا مشرا ہیں اور دوسری رنجنا پرکاش دیسائی ہیں۔ جبکہ دیسائی اور بھانومتی پہلے ایک ساتھ کام کرتی تھیں اور اب جسٹس بھانومتی اور ملہوترہ ایک ساتھ کام کریں گی۔ ملہوترہ کے نام کی سفارش سپریم کورٹ کی جانب سے کی گئی تھی جبکہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف کے نام کی بھی سفارش کی گئی تھی لیکن مرکز نے اُن کی سفارش کو واپس کرتے ہوئے ازسرنو غور کرنے کی سپریم کورٹ سے خواہش کی۔