اندور میں کار کی ٹکر سے تین منزلہ ہوٹل منہدم‘10ہلاک

اندور ۔ یکم اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں کل رات ایک ہوٹل منہدم ہوجانے کے سبب فوت ہونے والوں کی تعداد 10تک پہنچ گئی جب کہ 6افراد دوران علاج زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ ضلع انتظامیہ نے اس واقعہ کی مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ عینی شاہدین نے دعویٰ کیا کہ 60سالہ قدیم عمارت کے ایک ستون کو تیز رفتار کار نے ٹکر دی تھی جس کے ساتھ ہی یہ ہوٹل منہدم ہوگئی ۔ بلدی حکام نے کہا ہے کہ اس اندیشہ کو مسترد بھی نہیں کیا جاسکتا کیونکہ فی الحال تفصیلی تحقیقات نہیں کی گئی ہیں ۔ حکومت مدھیہ پردیش ان مہلوکین کے ورثا اور زخمیوں کیلئے معاوضہ کا اعلان کی ہے ۔ یہ تین منزلہ ہوٹل جس میں لاج بھی تھا سرائے بس اسٹینڈ کے قریب ایک تنگ تجارتی علاقہ میں واقعہ تھی ۔ پولیس اسٹیشن کے انچارج سنجیو کاملے نے پی ٹی آئی سے کہا کہ تقریباً 10بجے شب کار کی ٹکر کے بعد یہ ہوٹل منہدم ہوگئی ۔ 10مہلوکین میں دو خواتین بھی شامل ہیں ۔ چیف منسٹر شیوراج چوہان نے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس دو لاکھ روپئے اور زخمیوں کو 50,000روپئے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ کاملے نے کہا کہ یہ تین منزلہ عمارت جس میں 15کمرے تھے 60سال قدیم تھی ۔ اندور میونسپل کمشنر منیش سنگھ سے دریافت کیا گیا کہ آیا اس عمارت کو پُرخطر قرار دیتے ہوئے اسک ا تخلیہ کیوں نہیں کروایا گیا جس پر سنگھ نے جواب دیا کہ ’’ ہوٹل کی یہ عمارت قدیم تھی اور اس کی تعمیر کی گکنیک بھی پرانی تھی لیکن اس کے مالک نے اس کو باہر سے رنگ و روغن اور سجاوٹ کے ذریعہ خوبصورت اور مضبوط ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا پتہ بھی چلا ہے کہ عمارت کے اندر چند دن سے تعمیراتی کام بھی جاری تھا اوراس حادثہ سے کچھ دیر قبل ایک دیوار منہدم ہوگئی تھی جس کے بعد ساری عمارت ہی بیٹھ گئی ۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ عمارت کس طرح منہدم ہوئی لیکن عینی شاہدین کا دعویٰ ہے کہ ایک تیز رفتار کار نے عمارت کے ستون کو ٹکر دی تھی جس کے ساتھ ہی ساری عمارت منہدم ہوگئی جس کے اثر سے پڑوس میں واقع دو عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور احتیاطی تدابیر کے طور پر ان کے مکینوں کا انخلاء کروا دیا گیا ہ ۔