انتخابات کے پیش نظر ایس سی ‘ ایس ٹی بل کو ملی منظوری۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا بیان

بی ایس پی سربراہ کی ایس سی‘ ایس ٹی طبقات کے جانب سے بنائے گئے دباؤ کو بل کی منظوری کی اہم وجہہ قراردیا‘ اور اپنی پارٹی کے سر بھی سہرا باندھا جس نے اپریل2کے بھارت بند میں حصہ لیاتھا
نئی دہلی۔لوک سبھا میں ایس سی‘ ایس ٹی ( مظالم کی روک تھام) ترمیم بل 2018کی اختلاف کے بغیر منظوری کے ایک روز بعد بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے منگل کے روز دعوی کیا ہے کہ مرکز نے یہ قدم راجستھان‘ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے مجوزہ ریاستی انتخابات اور اگلے سال کے مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے پیش نظراٹھایا ہے۔

مارچ20کے روز سپریم کورٹ میں ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت خلاف کئے جانے والے بچاؤ میں جاری احکامات کے برعکس ہے۔

بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے دلت لیڈر نے بھروسہ جتایا کہ راجیہ سبھا میں بھی بل بلاکسی اختلاف کے منظور کرلیاجائے گا۔

اپنے بیان میں اترپردیش کی سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ترمیم شدہ بل کو لانے میں کافی دیر کردی گئی ہے اور ایس سی و ایس ٹی کے لوگوں کو ہوئے نقصان کی کوئی بھر پائی ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں بی ایس پی سربراہ نے کہاکہ ’’ اگرچہ کہ بل کے ضمن میں چھتیس گڑ‘ مدھیہ پردیش اور راجستھان کے علاوہ مجوزہ جنرل الیکشن کو نظر میں رکھا کر منظور کیاگیا ہے ‘ ہمیں امید ہے کہ راجیہ سبھا میں بھی بل کسی رکاوٹ کے بغیرمنظور کرلیاجائے گا‘‘۔

بی ایس پی سربراہ کی ایس سی‘ ایس ٹی طبقات کے جانب سے بنائے گئے دباؤ کو بل کی منظوری کی اہم وجہہ قراردیا‘ اور اپنی پارٹی کے سر بھی سہرا باندھا جس نے اپریل2کے بھارت بند میں حصہ لیاتھا۔