نئی دہلی: دنیا بھر کے ۶۰۰؍ سے زائد ماہرین تعلیم اور دانشوروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھ کر کتھوا اور اناؤ عصمت دری کے معاملات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
یہ خط ایسے دن آیا ہے جب کتھوا اور سورت میں نا بالغ بچیوں کی عصمت دری اور قتل اور اناؤ میں ایک لڑکی کی عصمت دری کو لے کر ملک بھر میں غم و غصہ کے درمیان مرکزی کابینہ نے ہفتہ کو ہی ۱۲؍ سال او راس سے کم عمر کی بچیوں کی عصمت دری کے معاملہ میں قصور وار پائے جانے پر سزائے موت سمیت سخت سزا کی فراہمی والے آرڈیننس کو منظور ی د ی ہے۔
نوم چومسکی سمیت دنیا کے چھ سو سے زائد دانشوروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کہا کہ کتھوا اور اناؤ عصمت دری کے واقعات سے حکمراں جماعت کا تعلق ہے اور اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔
ویب سائٹ ’’نیوزسنٹرل‘‘ میں یہ خط شائع کیا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ وہ ۱۶؍ اپریل ۲۰۱۸ء کو ۴۹ ؍ ریٹائرڈ آئی اے ایس افسران کے لکھے خط میں ظاہر جذبات کی تائید کرتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔خط میں واضح طور پر لکھاگیا ہے کہ کتھوااو راناؤ کے واقعات کوئی مختلف نوعیت کی وارداتیں نہیں ہیں بلکہ وہ مذہبی اقلیتوں دلتوں قبائیلوں اور خواتین کے تئیں مسلسل کئے جارہے حملوں کی کڑیاں ہیں ۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم نے آپ کو یہ خط اس لئے بھیجا ہے کہ یہ ہمارا فرض ہے اور اس لئے بھی کہ ہم خاموش رہنے کے مجرم نہ قرار دئے جائیں۔