سہراب الدین انکاونٹر کیس! ائی پی ایس افسر ان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کے کیخلاف رباب الدین کی نظرثانی کی درخواست پر سی بی ائی کا جواب۔ سپریم کورٹ میں جج لویا کی موت کی جانچ کے متعلق پٹیشن پر سماعت نہیں ہوئی۔
ممبئی۔ سہراب الدین فرضی انکاونٹر کیس میں مزید ہتھیار ڈالتے ہوئے سی بی ائی نے اب خصوصی عدالت کے ذریعہ ائی پی ایس افسران ڈی جی ونجارا ‘ ایم این دنیش اور راجکمار پانڈین کو ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو بھی چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ اس کی اطلاع جانچ ایجنسی نے سہراب الدین کے بھائی رباب الدین کی پٹیشن پر داخل کئے گئے اپنے جواب میں دی ہے۔
رباب الدین نے ائی پی ایس افسران کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے پر نظر ثانی کی پٹیشن فائل کی ہے۔ اس پر ٹکا سا جواب دیتے ہوئے سی بی ائی نے کہاہے کہ ملزمین کے حق میں ائے ہوئے فیصلے کو اعلی عدالت میں چیلنج کرنے اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 2014میں سی بی ائی کی خصوصی عدالت نے کلیدی ملزم او رگجرات کے سابق وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی مقدمے سے ڈسچارج کردیاتھا۔
امیت شاہ اس وقت بی جے پی کے صدر ہیں اور سی بی ائی نے ان کے تئیں بھی نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آج تک ان کو ڈسچارج کرنے کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا ہے۔ پیر کو سماعت کے دوران کور ٹ نے ایجنسی کے اس جواز کو مسترد کردیاکہ وہ جونیر پولیس افسران کے ڈسچارج کو خصوصی عدالت میں چیلنج کرچکی ہے۔
ممبئی ہائی کورٹ کی یک رکنی بنچ کی جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے کے روبر و رباب الدین کی داخل کردہ نظر ثانی کی درخواست پر پیر ک سنوائی میں سی بی ائی کے وکلا سندیش پاٹل او رانل سنگھ نے ائی پی ایس افسران کے ڈسچارج کو چیلنج نہ کرنے کا یہ جواز پیش کیا کہ انہو ں نے اس سلسلہ میں گرفتار جونیر افسران کے ڈسچارج کو خصوصی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
اسی دوران جمعہ کو سپریم کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن سماعت کے لئے 15جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی اور عدالت نے مہارشٹرا حکومت کے متوفی کو پوسٹ رپورٹ سمیت تمام دستاویزات طلب کئے تھے تاہم پیر کو اس پر سماعت نہیں ہوئی ۔ اس کی وجہہ جسٹس ایم شانتا نو گوڈ کا تعطیل پر چلے جانا بتایاجارہا ہے ۔
یہی پٹیشن سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں کی پریس کانفرنس کی فوجی وجہہ بنی تھی کیونکہ سینئر ججوں کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ معاملہ جونیر بنچ کے حوالے کردیاگیاتھا