امر سنگھ نے کہاکہ سماج وادی پارٹی میں اتحاد کے لئے وہ استعفیٰ دینے کو تک تیار ہیں۔

نئی دہلی:اپنی بات کو پرزور انداز میں دہراتے ہولئے سماج وادی پارٹی کے لیڈر امرسنگھ نے اتوار کے روز کہاکہ وہ ملائم سنگھ یادو کی فیملی اور سماج وادی پارٹی کو متحد رکھنے کے لئے اپنا استعفیٰ تک پیش کرنے کو تیار ہیں‘ امرسنگھ نے ان پر لگائے گئے بیجا الزامات کے پیش نظر پارٹی میں پیدا شدہ بحران کا ذمہ دار ٹھرائے جانے کے جواب میں یہ بات کہی۔

اترپردیش چیف منسٹر اکھیلیش یادو اور ان کے والد ملائم کے درمیان میں جاری تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کے طور پر ‘امرسنگھ نے کہاکہ ’’ میں ہاتھ جوڑ کر کھڑا ہوں۔ اور میں کیاکروں؟‘‘ اگر وہ ملائم سنگھ جی کے بیٹے ہیں تو میں میرے بھی بیٹے جیسے ہی ہیں۔

ملائم سنگھ اگر ان کے حقیقی باپ ہیں تو میں بھی چار سال کی عمر سے شیوپال یادو جی کے ساتھ رہا ہوں‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ وہ ’’ میرے لئے وہ اترپردیش کے چیف منسٹر ہیں نہ ہی ریاست کے بڑے لیڈر۔وہ میرے بڑے بھائی ملائم سنگھ جی کے بیٹے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ شیوپال یادو انتخابات سے اپنے امیدواروں کودستبردار کرنے کے لئے بھی تیار ہیں تاکہ فیملی کا اتحاد قائم رہ سکے۔

راجیہ سبھا ایم کے ریمارکس اس وقت سامنے جب سماج وادی پارٹی لیڈر رام گوپال یادو نے کہاکہ ایک باہر کا شخص اکھیلیش یادو کو تنتر منتر ( کالا جادو) کے ذریعہ شکست دینے کی کوشش کررہا ہے۔

رام گوپال یادو نے کہاکہ تھاکہ چند ایک ’’ تانترک‘‘ شیوپال یادو اور امرسنگھ کے ساتھ ملکر اس جھگڑے میں اہم رول اد اکررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ’’ امرسنگھ اور شیوپال سنگھ یادو‘ باہر والے اور چند تانترک مل کر نیتا جی کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

ریاست اترپردیش میں برسراقتدار خاندان کے اندرونی جھگڑے کے دوران ملائم سنگھ یادو نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ رام گوپال یادو کی جانب سے داخل کردہ دستاویزات کی صداقت اور قانونی حیثیت کی جانچ کریں۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کل الیکشن سے ملاقات کے دوران ملائم سنگھ یادو کمیشن سے اس بات کی سفارش کی ہے
ANI