l دی نیویارک ٹائمز میں برطانوی وزیرخارجہ
بوریس جانسن کا مضمون
l آئی اے ای اے نگرانکاروں کو زائد اختیارات
تفویض کرنے کا مشورہ
واشنگٹن ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ نے آج امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہیکہ وہ ایران کے نیوکلیئر معاہدہ سے دستبرداری اختیار نہ کریں۔ یاد رہیکہ نیوکلیئر معاہدہ کی مدت کی تکمیل کے ایام قریب آتے جارہے ہیں لہٰذا برطانیہ کا یہی موقف ہیکہ اگر ہم ایران کے نیوکلیئر معاہدہ کو خامیوں سے پاک نہ بھی سمجھتے ہوں تو اس کے باوجود اس سے بہتر متبادل دستیاب نہیں ہے۔ دی نیویارک ٹائمز میں شائع ہوئے ایک مضمون میں یہ اپیل کی گئی ہے جس پر برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن کے دستخط ہیں جو پیر کے روز واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کے کچھ عہدیداروں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ 12 مئی کو جس وقت معاہدہ تجدید کیلئے پیش کیا جائے گا اس وقت ٹرمپ نے یہ دھمکی دی ہیکہ امریکہ معاہدہ سے باہر نکل جائے گا جہاں انہوں نے امریکہ کے حلیفوں سے درخواست کی ہیکہ موجودہ ایرانی معاہدہ میں ’’خامیوں کو دور کیا جائے‘‘ ورنہ ایران پر ایک بار پھر وہی تحدیدات عائد کردی جائیں گی جو معاہدہ ہونے کے بعد ہٹالی گئی تھیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہیکہ 2015ء میں ایران، برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر معاہدہ پر دستخط ہوئے تھے۔ اس وقت امریکہ کے صدر بارک اوباما تھے۔ معاہدہ کے تحت ایران پر عائد تحدیدات کو نرم کردیا گیا تھا تاہم اس کے عوض ایران کو اپنے نیوکلیئر پروگرام سے مستقل طور پر دستبرداری اختیار کرنے کی شرط عائد کی گئی تھی۔ ایران کی یہی شکایت ہیکہ وہ معاہدہ پر پوری پوری عمل آوری کررہا ہے اس کے باوجود بھی مغربی ممالک خصوصی طور پر امریکہ اس پر اعتماد نہیں کررہا ہے اور تحدیدات برخاست کرنے کے جو فوائد ہیں ایران ان سے استفادہ کرنے سے قاصر ہے۔ اپنے مضمون میں بورس جانسن نے کہا ہیکہ ایسے نازک موقع پر امریکہ کا اس معاہدہ سے نکل جانا بہت بڑی غلطی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے نگرانکاروں کو ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کا معائنہ کرنے کیلئے زائد اختیارات تفویض کئے جانے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران پر تحدیدات دوبارہ عائد کی گئیں تو اس کا فائدہ ایران کو ہی ہوگا۔