ووٹر لسٹ میں بے قاعدگیوں کی شکایت
اندرون ایک ہفتہ جواب داخل کرنے کی ہدایت ۔ شیڈول کے مطابق فہرست پرنظرثانی کروانے کانگریس کی درخواست
حیدرآباد /28 ستمبر ( سیاست نیوز ) کانگریس کے سینئیر قائد سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی کی جانب سے تلنگانہ کی فہرست رائے دہندگان میں بڑے پیمانے کی بے قاعدگیاں ہونے سے متعلق داخل کردہ عرضی پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتہ میں وصاحت کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ کانگریس ابتداء سے تلنگانہ کی فہرست رائے دہندگان سے 30 لاکھ ووٹ خارج کردینے کا الزام عائد کررہی ہے ۔ سنٹرل الیکشن کمیشن کی ٹیم کے دورے حیدرآباد کے موقع پر کانگریس کے قائدین اس کی شکایت کرچکی ہے ساتھ ہی حیدرآباد میں اسٹیٹ الیکشن کمیشن اور دہلی میں سنٹرل الیکشن کمیشن کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے بے قاعدگیوں کی شکایت کی ہے ۔ مثبت ردعمل حاصل نہ ہونے پر کانگریس کے قائد ایم ششی دھر ریڈی نے حیدرآباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی شکایت کی ہے ۔ سپریم کورٹ میں داخل کردہ عرضی میں ششی دھر ریڈی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے 31 مئی کو جاری کردہ شیڈول کے مطابق ہی فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کرانے کی الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے کی سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے ۔ کیس کی سماعت تک فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کیلئے جاری کردہ شیڈول کو منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ درخواست کی تفصیلی سماعت اور جائزہ لینے کے بعد سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتہ میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم ششی دھر ریڈی نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن سے ان غلطیوں کو دور کرنے کی کئی مرتبہ نمائندگی کی ہے لیکن الیکشن کمیشن نے کسی مثبت ردعمل کا اظہار نہیں کیا جس کی وجہ سے پارٹی نے عدلیہ کا دروازہ کھٹکھایا ہے ۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کرکے ایک ہفتہ میں جواب دینے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔ ایم ششی دھر ریڈی نے کہا کہ کانگریس کو عدلیہ پر مکمل بھروسہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کی مہلت کو گھٹانا غیر دستوری ہے ۔ 4 ماہ کے کام کو 4 ہفتوں میں مکمل کرنا درست نہیں ہے ۔ انہوں نے کے سی آر اور الیکشن کمیشن کے درمیان سازباز کے شکوک کا اظہار کیا اور کہاکہ انہیں اور کانگریس کو عدلیہ پر مکمل بھروسہ ہے ۔
4 ریاستوں کے ساتھ تلنگانہ میں انتخابات کا امکان
سنٹرل الیکشن کمیشن کا اجلاس۔ انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
حیدرآباد 28 ستمبر ( سیاست نیوز ) سنٹرل الیکشن کمیشن نے ملک کے دیگر 4 ریاستوں مدھیہ پردیش ، راجستھان ، چھتیس گڑھ اور میزورم کے ساتھ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف الیکشن کمیشن راوت کی صدارت میں آج دہلی میں الیکشن کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں سنٹرل الیکشن کمیشن کے ارکان ، سنیل ارورا ، اشوک لاوسہ نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں ملک کے مختلف ریاتوں میں منعقد ہونے والے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔ حال ہی میں اُمیش سنہا کی قیادت میں حیدرآباد کا دورہ کرنے والی سنٹرل الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کی ٹیم کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ۔ جاریہ ماہ کے اواخر یا آئندہ ماہ اکٹوبر کے اوائل میں سنٹرل الیکشن کمیشن کی ایک اور ٹیم حیدرآباد کا دورہ کرے گی ۔ اس کی رپورٹ وصول ہوتے ہی انتخآبی عمل کا آغاز کردیا جائے گا ۔ سنٹرل الیکشن کمیشن نے تلنگانہ میں انتخابی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ اکٹوبر کے دوسرے ہفتہ میں 5 ریاستوں کیلئے انتخابی شیڈول جاری ہونے کا امکان ہے ۔