واشنگٹن:سعودی عربیہ اور دیگر عرب ممالک جنھوں نے قطر سے اپنے تعلقات منقطع کرلئے تھے تنازع کو ختم کرنے کے لئے مطالبات کی ایک فہرست روانہ کی ہے اور زوردینے کو کہا کہ ان کے فارسی پڑوسی خلیجی ملک میں الجزیرہ بند کرے ‘ ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرلے اور قطر میں ترکی ملٹری بیس کو بند کردے۔
کویت کی جانب سے قطر کو فراہم کی گئی 13نکاتی فہرست تنازع کا حل میں مدد گار ثابت ہونگی‘ مذکورہ ممالک نے مذکورہ ممالک نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ قطر اخوان المسلمین‘ حزب اللہ‘ القاعدہ اور داعش سے بھی اپنے تمام تعلقات منقطع کرلے۔اسوسیٹ پریس نے تنازع میں شامل کسی ایک ملک سے حاصل کردہ فہرست جو عربی میں ہے بھی پیش کی ہے۔
سعودی عربیہ ‘ مصر‘ یواے ای‘ بحرین نے فارسی خلیجی ممالک کی جانب سے دہشت گردوں کو فنڈز فراہم کرنے کے الزام کے بعد قطرسے اپنے تعلقات منقطع کرلئے تھے‘ یہ الزام ٹرمپ نے سعودی عربیہ کے دورے کے موقع پر لگایاتھا۔ان ممالک نے اندرون دس یوم تمام مطالبات کی یکسوئی پر زوردیا ہے میں غیر معلنہ معاوضہ بھی شامل ہے۔
اسویٹ پریس کی جانب مذکورہ فہرست پر تبصرہ کی گذار ش پر دوحہ میں قطر عہدیداروں نے اس پر فوری کوئی جواب نہیں دیا۔مگر فہرست میں شامل شرائط بشمول گیس کی دولت سے مالا مال ملک میں الجزیرہ کو بند کردینے والی جیسے شرائط ممکن نہیں دیکھائی دے رہے ہیں۔قطر حکومت نے کہاکہ عرب ممالک سب سے پہلے امتناع ہٹائیں اس کے بعد بات چیت کی شروعات ممکن ہے۔
مطالبات کی وجہہ سے قطر کے اعتراض ہے کہ پڑوسی اس قسم کی ضرورتوں کے تحت ہماری حاکمیتی امور پراثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔فہرست میں قطر کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کو فراہم کی جانے والی امداد کی تفصیلات اور کتنے دہشت گردوں کو فنڈ جاری کیاگیا ان کی اعداد وشمار کے ساتھ تفصیلات فراہم کرنا بھی شامل ہے۔
بالخصوص سعود ی عرب میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے کس قدر فنڈ فراہم کیاگیا ہے اور کتنے لوگ یہاں پر سرگرم ہیں اس کی بھی تفصیلات فہرست کے مطالبات میں شامل ہے۔ قطر دہشت گردگروپوں کی حمایت یا مالی مدد سے سختی کے ساتھ انکار کررہا ہے