اقوام متحدہ نے ہندوستان کے بشمول دیگر37ممالک کو جہدکاروں کے خلاف کاروائی پر شدید تنقید کانشانہ بنایا۔

اقوام متحدہ نے 38’’ شرمناک‘‘ ممالک کی فہرست جاری کی ہے جس میں ہندوستان‘ چین اور روس بھی شامک ہیں جس میں کہاگیا ہے کہ لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے والے ہیومن رائٹس کارکنوں کے خلاف قتل‘ ایذارسانی اور غیرقانونی گرفتاریوں کی کاروائیاں کی جارہی ہیں

۔مذکورہ 38میں29ممالک میں نیا واقعات ہیں اور انیس ممالک میں پہلے سے کچھ واقعات رونما ہورہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اسٹنٹ سکریٹری جنرل برائے ہیومن رائٹس انڈریو گیلمورجو توقع ہے کہ اگلے ہفتہ ہیومن رائٹس کونسل کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے ‘ ائس برگ میں مذکورہ واقعات کے متعلق جاری کردہ بیان میں یہ بات کہی ہے۔

حکومت عام طور پر انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والوں کو دہشت گردوں سے جوڑتی ہے یا پھر ملک کی سکیورٹی کو نقصان پہچانے کے لئے بیرونی طاقتوں سے اشتراک کے الزامات لگاتی ہے۔

گیلمور نے کہاکہ’’ سیول سوسائٹی کو خامو ش بیٹھانے کے لئے انتظامیہ کی اور سیاست کی جانب سے استعمال کے بڑھتے حربوں پر ہماری نظر ہے‘

اس قسم کی کارائیوں کو روکنے کے لئے حکومتوں کو کچھ بہتر کرنا چاہئے‘ انہیں یقین دلاناہوگا کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا‘ اور خاطیوں کو ان کے کئی کی سزا ددینے کاکام کیاجانا چاہئے‘‘