جئے پور۔ راجستھان کے شہر سیکار میں زائد کلاسس کے نام پر پچھلے تین چار ماہ سے ایک اسکول کا ڈائرکٹر اور ٹیچر بارہویں جماعت کے طلبہ کے ساتھ عصمت ریزی کررہے ہیں۔ پولیس نے کہاہے کہ جبری طور پر لڑکی حمل ساقط کرایاگیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے میں شائع خبر کے مطابق زیادہ خون بہہ جانے کے بعد لڑکی کو اسپتال میں شریک کیاگیا۔
لڑکی کی حالت نازک ہے۔یہا ں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ مبینہ طور پر عصمت ریزی کے ذمہ داراسکول ڈائرکٹر او رٹیچر کو جب اس بات کا پتہ چلا کہ لڑکی حاملہ ہے تو دونوں نے لڑکی کو شاہ پور کے ایک خانگی اسپتال لے جاکر اس کا جبری لڑکی کے حمل ساقط کرایا۔تاہم گھر لوٹنے کے بعد لڑکی کی حالت تشویش ناک ہوگئی جس کے پیش نظر کو اس اجیت گڑ کے ایک مقامی اسپتال میں شریک کیاگیا۔
اسپتال کے ڈاکٹرس نے لڑکی کے والدین کو اطلاع دی کہ لڑکی کی حالیہ اسقاط حمل کی سرجری کے سبب لڑکی کی حالت خراب ہوئی ہے۔ جب ڈاکٹرس نے دیکھا کہ لڑکی کی حالت میں سدھار نہیں آرہا تب انہو ں نے لڑکی کو جئے پور کے اسپتال منتقل کیا۔
انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق اسقاط حمل کے بھاری ڈوس کی وجہہ سے لڑکی کی حالت تشویش ناک حد تک خراب ہوئی ہے۔اس شرمناک واقعہ کے منظرعام پر آنے کے بعد پولیس نے دونو ں ملزمین کے خلاف ائی پی سی کے دفعہ 376 ڈی‘ 201‘ 120بی اور313کے تحت ایک مقدمہ درج کیا۔