سنٹرل الیکشن کمیشن سے انتخابی شیڈول کی اجرائی کے بعد کے سی آر کو پھٹکار، سابق وزیرکاردعمل
حیدرآباد ۔ 8 ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس قائد سابق ریاستی وزیر سمرسمہاریڈی نے کے سی آر کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کرنے اور گورنر کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس کو میچ فکسنگ قرار دیا۔ کل ہی دوبارہ کانگریس میں واپس ہونے والے سمرسمہاریڈی نے آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر اور نرسمہن کے مابین طئے شدہ ایجنڈہ کے تحت اسمبلی تحلیل کرنے کی کارروائی صرف 20 منٹ میں مکمل کرلی گئی۔ سنٹرل الیکشن کمیشن نے بھی انتخابی شیڈول کی اجرائی پر کے سی آر کو پھٹکار لگائی ہے۔ کے سی آر نے اسمبلی تحلیل کیوں کیا ہے ابھی تک اس کی عوام کو وجہ نہیں بتائی گئی ہے ۔ اسمبلی میں عددی طاقت کا بیجا استعمال کرتے ہوئے ریاست کی آمدنی 21.9 فیصد ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ اگر یہ سچ ہے تو اسمبلی تحلیل کیوں کی گئی۔ گورنر نے آرٹیکل 356 کے تحت انکوائری کئے بغیر ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش فوری قبول کیوں کی۔ اصل بات یہ ہیکہ عہدیداروں نے ہر معاملے میں ہاتھ اٹھا لیا ہے۔ حقائق منظرعام پر لانے سے کے سی آر گریز کررہے ہیں جس پر مرکزی حکومت فوری ردعمل کا اظہار کریں۔ سمرسمہاریڈی نے تلنگانہ میں فوری صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ طور پر منعقد کرنے کیلئے صدر راج ہی مناسب فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے راہول گاندھی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم کے درمیان اتحاد کرنے کی قیاس آرائیوں پر ہی ٹی آر ایس ڈر و خوف کا شکار ہے۔ سمرسمہاریڈی نے کے سی آر سے استفسار کیا کہ وہ تلگودیشم سے اتحاد کرتے ہیں تو مقدس کیسے ہوگا اور کانگریس کا تلگودیشم سے اتحاد ہوتا ہے تو وہ ناپاک کیسے ہوسکتا ہے۔