جونپور: شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ اسلام میں تین طلاق کو جائز نہیں سمجھا گیا ہے ۔ لیکن مذہبی معاملات میں حکومت کو دخل اندازی نہیں کرنا چاہئے ۔جونپور میں الم نوچندی کی مجلس میں شامل ہونے آئے مولانا کلب جواد نے یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تین طلاق جائز نہیں ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاکر خواتین پر ظلم کسی بھی نقطے نظر سے ٹھیک نہیں ہے ، اس کی پرزور مخالفت کی جانی چاہئے ۔
مولانا نے کہا کہ ذاتی مذہبی معاملات میں حکومت کا دخل بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ میں تین طلاق کو مکمل طور پر ختم کرنے کی پہل ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تین طلاق قرآن مجید کے خلاف ہے ۔فون ، ای میل او رخط کے ذریعہ تین طلاق کو مانا نہیں جاسکتا ہے ۔خواتین پر ظلم اسلام میں بد ترین قرار دیاگیا ہے ۔ لہذا تین طلاق پر سختی سے پابندی لگنی چاہئے او ریہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تحت کیا جائے تو بہتر رہے گا ۔وہ خود بھی تین طلاق کے خلاف ہے ۔
بابری مسجد ۔ رام مندر کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ او ربی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے اپنے بیانوں میں ہمیشہ یہی کہا کہ بابری مسجد ۔ رام مندر مسئلہ کا حل یا باہمی بات چیت سے ہویا پھر کورٹ کے فیصلہ سے ۔ لہذا دوسرے رہنماؤں کے اس معاملہ پر دیئے جانے والے بیانات پر مسلمانوں کو توجہ نہیں دینا چاہئے ۔
گجرات میں اترپردیش او ربہار کے باشندوں کو تشدد کانشانہ بنانے پر مولانا کلب نے کہا کہ بے روزگاری کے نام پر کسی کو ان کی ریاست سے بھگانہ ٹھیک نہیں ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ بے روزگاری تو پورے ملک میں ہے ۔مولانا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو مناسب او رضروری اقدامات کرنے چاہئے تا کہ گجرات سے لوگوں کو واپس اپنی ریاست میں لوٹنا بند ہوسکے ۔