ارکان اسمبلی کو دولت اور عہدہ کا لالچ دینے کی تردید

ثبوت پائے جانے پر سرعام پھانسی پر لٹکادیا جائے: ہریش راوت
دہرہ دون ۔ 2 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ ایک منتخب حکومت کو بیدخل کرنے کیلئے اسٹنگ آپریشن اور سی بی آئی تحقیقات دراصل بی جے پی کی مجرمانہ سازش کا ایک حصہ ہے ۔ سابق چیف منسٹر اتراکھنڈ ہریش راوت نے وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی سربراہ امیت شاہ کو للکارا  ہے کہ ہمیشہ تو انہیں جیل بھیج کر دکھائیں بشرطیکہ وہ قصوروار پائے جائیں۔ عالمی یوم مئی کے موقع پر کانگریس کارکنوں کے اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر میرے خلاف کسی کو دولت یا عہدہ کا لالچ دینے کا ثبوت پایا جائے تو کلاک ٹاور پر (بیچ چورہا پر) پھانسی پر لٹکا دیا جائے اور یہ دعویٰ کیا کہ اسٹنگ آپریشن ایک فرضی اور بناوٹی تھا ۔ مسٹر راوت نے دریافت کیا کہ کوئی شخص ان کیلئے 15 کروڑ روپئے کیوں خرچ کرے گا جبکہ وہ شخص (جرنلسٹ ) مبہم انداز میں بات کر رہا تھا اور میرے خلاف ایک سازش کے تحت اس شخص کو روانہ کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی جرنلسٹ سے ملاقات کوئی جرم ہے؟ کیا ہم سیاست میں کسی چیانل پر پابندی عائد کرسکتے ہیں؟ اپنے آپ کو بے قصور ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مسٹر راوت نے کہا کہ اگر سی ڈی میں یہ ثابت کردیا جائے ۔ انہوں نے باغی ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کیلئے دولت یا عہدہ کا لالچ دیا گیا ہے تو وہ برسر عام پھانسی پر لٹکنے کیلئے تیار ہیں۔ میں اپنے دروازے ہمیشہ کھلے رکھتا ہوں اور جیل جانے کیلئے اپنے آپ کو پیش کردوں گا، بشرطیکہ مودی بابا اور امیت شاہ جراتمندی کا مظاہرہ کریں اور یہ الزام عائد کیا کہ انہیں (مودی ۔ امیت شاہ) کو غیر بی جے پی حکومتیں برداشت نہیں ہورہی ہیں اور ایک گہری سازش کے تحت کانگریس کی حکومتوں کو اقتدار سے بیدخل کردیا جارہا ہے۔