سری نگر۔جموں کے وکلاء نے دستور ہند کے ارٹیکل35اے کو مستحکم اور برقرار رکھنے کے متعلق جمعہ کے روز ایک قرارداد منظوری کی ہے۔
سینئر ایڈوکیٹ اے وی گپتا(جموں بار اسوسیشن کے سابق صدر) اور جسٹس ونود گپت بار حال ‘ ہائی کورٹ جموں کی زیرنگرانی میں منعقد ہوئی۔
مسٹر اے وی گپتا نے اس بات کو پیش کیا کہ متوفی مہاراجہ ہری سنگھ نے کچھ شرائط کو انضمام کے وقت مرتب کئے تھے جو ارٹیکل35اے اور ارٹیکل 370برائے دستور ہند کی شکل میں ہمارے سامنے ائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر ارٹیکل35اے یا ارٹیکل370کو ہٹادیاگیا تو ریاست جموں او رکشمیر میں حالات خراب ہوجائیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ارٹیکل35اے ریاست جموں کشمیر کے لوگوں کے مقامی لوگوں کے لئے فائدہ مند ہے اور اس کی ایک مثال جماعت اول سے لے کر یونیورسٹی سطح تک کی مفت تعلیم ہے۔
سابق ایڈوکیٹ جنرل اور سینئر ایڈوکیٹ ایم اے غونی نے کہاکہ جموں کشمیر کی عوام میں بڑے پیمانے پر ارٹیکل35اے کے متعلق شعور بیداری پر زوردیا۔
انہوں نے ارٹیکل 35اے کو چیالنج کرنے والی بے شمار درخواستوں کو ذکر کیاجنھیں معزز عدالت نے قبول نہیں کیا اور کہاکہ یہ جموں او رکشمیر کی منفرد شناخت کا محافظ ہے۔
سابق اے اے جی سپریم کورٹ ایس سی گپتا نے کہاکہ جو لوگ ارٹیکل35اے کو مٹانا چاہتے ہیں وہ پہلے اپنے مستقبل رہائش سرٹیفکیٹ کی سپردگی کریں اور پھر ریاست میں کام کریں