چندرا بابو نائیڈو توقع ہے کہ وہ دائیں بازو لیڈران اور غیراین ڈی اے پارٹی کے قائدین سے قومی راجدھانی حزب اختلاف کے قائدین سے ملاقات کی تھی
وجئے واڑہ۔اپنے دہلی دورے کے موقع آندھرا پردیش چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو بھوجن سماج پارٹی( بی ایس پی)سربراہ مایاوتی سے ملاقات کی ہے۔
ہفتہ کی صبح راجدھانی دہلی میں پہنچنے والے نائیڈو تو انہوں نے سب سے پہلے دہلی کے اپنے ہم منصب اروندکجریوال‘ جموں اور کشمیر لیڈر فاروق عبداللہ اور لوک تانترک جنتا دل لیڈر شرد یادو سے ملاقات کی کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن پارٹیاں مرکزی حکومت کی ’’ سازش‘‘ کے خلاف متحد ہوجائیں۔
بعدازاں رات میں نائیڈو نے سابق یونین منسٹر یشونت سنہا سے بھی ملاقات کریں گے۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائیڈو نے نریندر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ سی بی ائی تحقیقات جاری ہے‘ یہ سنوائی پر چل رہا ہے۔
یہاں تک ہمارے وزیراعظم نے کہاتھا کہ تمام سیاسی بدعنوانوں کے کیس میں ایک سال کے اندر سزا سنائی جائے گی۔ اسکے برعکس کچھ لوگ بھاگ گئے ۔
چاپلوسی کرنے والوں کی حمایت آپ حمایت کررہے ہیں اور جو آ پکے مخالفت کرتے ہیں ان کو متاثر کیاجارہا ہے‘‘۔
تلگودیشم پارٹی ( ٹی ڈی پی ) چیف نائیڈو اس سال مارچ تک این ڈی اے کاحصہ تھے‘ آندھراپردیش کو خصوصی موقف فراہم کرنے کے متعلق مرکزی حکومت کانظر انداز کرنے پر انہوں نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
ارویند کجریوال جو عام آدمی پارٹی کی قیادت کرتے ہیں راجدھانی کے آندھر اپردیش بھون میں ملاقات کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ’’چندرا بابو نائیڈو اورشراد یادو سے ایک اچھی ملاقات ہوئی۔ قومی مسئلہ پر بات کئے گئے ۔ موجودہ بی جے پی حکومت دستوراور قوم کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
ملک کے لوگ ایک دوسرے سے ہاتھ ملاکر ملک کے دستور کو بچانے کاکام کررہے ہیں‘‘۔
نائیڈو نے تیاگ راج مارگ پر مایاوتی سے بھی ملاقات کی ۔حال کے دونوں جنا سینالیڈر پاؤن کلیان جو آندھرا او رتلنگانہ ’’ نظر انداز کئے جانے والے سماج‘‘کے لئے کام کررہے ہیں نے مایاوتی سے لکھنو میں ملاقات کرنے کی کوشش کی مگر وہ کر نہیں سکے۔
توقع ہے کہ نائیڈو بہت سارے قائدین سے دہلی دورے کے موقع پر ملاقات کریں گے جس میں لفٹ پارٹیوں کے قائدین بھی شامل ہونگے۔