نئی دہلی: اترپردیش او ردیگر چار ریاستوں میں ائندہ سال فبروری مارچ کے دوران انتخابات کابیک وقت انعقاد عمل میں ائے گا۔البتہ اترپردیش میں سات مرحلوں میں پولنگ ہوگی۔ یکم فبروری سے مرکزی عام بجٹ کی پیشکش کے فوری بعد یہ انتخابات کروائیں جائیں گے۔
پنچاب‘ گوا‘ اترا کھنڈاو رمنی پور میں ایک ہی دن رائے دہی کروائی جائے گی۔لیکن اترپردیش میں سات مرحلوں میں رائے دہی کا امکان ہے۔الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہاکہ رائے دہی کی تورایخ کو بہت جلد قطعیت دی جائے گی۔بی جے پی اس ریاست میں پندرہ سال کے وقفہ کے بعد دوبارہ اقتدار میںآنے کوشاں ہے۔وہ سماجی وادی پارٹی سے اقتدار چھین لینے کی تیاری کررہی ہے۔ بی ایس پی بھی ان دونوں کے لئے شدید چیلنج بن کر ابھرسکتی ہے۔
مسلسل دومعیاد سے حکوت کرنے کے بعد پنچاب میں حکمرانی شرومن اکالی دل اور بی جے پی اتحاد کو کانگریس سے سخت مقابلہ کا سامنا ہے۔ ایک طرف کانگریس ‘ بی جے پی کے لئے بھاری ثابت ہوسکتی ہے تو دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے بھی اپنے امیدوار کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتراکھنڈمیں جہاں حکمراں کانگریس اس سال سنسی خیز طور پراقتدار حاصل کیاتھا‘ قانونی جنگ جیت کر ائی ہے‘ اب اسے مخالف حکمرانی اور بی جے پی سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔احتیاط سے کام لینے کے معاملہ پر حکومت نے الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر لوک سبھا میں اس سال یکم فبروری کو ہی اپنی بجٹ تجاویز پیش کرنے کی اجازت حاصل کرلیتاکہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شکایت او رتنقیدوں سے بچ سکے۔انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے فوری بعد ضابطہ اخلاق عمل میں ائے گا۔
الیکشن کمیشن بھی انتخابات کی تواریخ طئے کرنے پر غور خوص کررہا ہے۔اور انتخابی عمل کو مارچ تک وسط تک پورا کرلیاجائیگااور ان ریاستوں میں نئی اسمبلیاں کام کرنے شروع کردیں گی۔موجودہ اسمبلیوں کی معیاد پوری ہونے تک نئی حکومتوں کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔
انتخابات کے لئے سکیورٹی فورسس کی ضرورت پر توجہہ دیتے ہوئے مرکزی اورریاستی فورسس تعینات کیاجائے گا۔تقریباً ایک لاکھ ریاستی او رمسلح پولیس عملہ کی خدمات حاصل کئے جائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنرنسیم زیدی نے حال میں کہاتھا کہ ہم سکیورٹی فورسس کی خدمات حاصل کریں گے۔ امتحانات کے شیڈول کو بھی ملحوظ رکھا جائے گاجس کے بعدہی ہم مرحلہ وار انتخابات کروائیں گے۔