اترا کھنڈ میں مسلمان سرکاری ملازمین کو سہولتوں پر شیو سینا کی تنقید

ممبئی: شیوسینا ن اتراکھنڈ کی کانگریس حکومت پر تنقیدکی جس نے ریاست میں سرکاری ملازمین کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے 90منٹ کا وقفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

شیو سینا نے اتراکھنڈحکومت سے سوا ل کیا ہے کہ کیا یہی سہولت ہندو ملازمین کو بھی دی جائیگی؟۔این ڈی اے کی حلیف جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ فیصلہ صرف سیاسی فائدہ کے لئے کیاگیا ہے او ران پارٹیوں نے الیکشن کمیشن سے اس فیصلے کا نوٹ لینے کی بھی درخواست کی ہے کیونکہ ریاست میں ائندہ سال انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔

حکومت اترکھنڈ نے حالیہ دنوں میں فیصلہ کیاتھاکہ ریاست کے سرکاری ملازمین کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لئے دیڑھ گھنٹہ کی راحت دی جائے گی۔چیف منسٹر ہریش راوت کی قیادت میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ لیاگیا کہ سرکاری ملازمین کو جمعہ کے روز دیڑھ گھنٹے کی راحت دی جائے گی تاکہ وہ جمعہ کی نماز اداکرنے کے لئے جاسکیں۔

شیوسینا نے اپنے ترجمان سامنا میں شائع اداریہ میں اترکھنڈ میں کہاکہ آئندہ سال کے اوائل میں انتخابات ہونے والے ہیں اور اگر ریاستی حکومت مسلمان رائے دہندوں کوخوش کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ ریاستی حکومت کہ اس فیصلے کا نوٹ لے۔

اداریہ میں پوچھا گیا ہے کہ اگر مسلمانوں کو ایسا کوئی وقفہ نماز یا عبادت کے لئے دیاجارہاہے تو کیا حکومت ہندو ملازمین کو بھی اس قسم کی سہولت دی گی۔تاکہ وہ اپنی پوجا پاٹ اور دیگر مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں۔پارٹی نے کہاکہ مذہب کی بنیاد پر مرعات کی فراہمی ایک فریب ہے۔