بیجنگ ۔ 3 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق چین نے وعدہ کیا ہے کہ پاکستان کی ابتر مالی صورتحال کے سبب پاکستان کو ضروری مالی امداد دی جائیگی ۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورۂ چین کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سولہ معاہدوں پر دستخط کی گئیں ۔ چینی ترجمان مسٹر لی کے قیانگ نے ان معاہدوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ان کا تعلق دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اپسی تعلقات اور حکمت عملی پر مشتمل ہیں۔ عمران خان کا یہ پہلا دورۂ چین ہے جس کا اصل مقصد دونوں ممالک کے درمیان ملٹی بلین ڈالرز CPEC پراجکٹ پر آپسی اختلاف رائے کو دور کرنا ہے اور اسلام آباد چاہتا ہے اس پراجکٹ کی عاجلانہ تکمیل کیلئے آئی ایم ایف سے درکار فنڈز کو بہ آسانی حاصل کیا جاسکے ۔ قیانگ نے عمران خاں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ’’مسٹر خان پاکستان اور چین ہر موسم کے شراکت دار ساتھی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان میں اعلیٰ سطحی سیاسی اعتماد اور ہر شعبہ میںدونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون موجود ہے اور چین کی خارجہ پالیسی میں پاکستان چین کی اولین ترجیح ہے اور موجودہ تعاون اور ترقی کو مزید تقویت دینے کیلئے چین نے تہیہ کرلیا ہے ۔ مسٹر لی کے جواب میں عمران خان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ’’دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کا آغاز اُس وقت ہوچکا تھا جس وقت 2013 ء میں دونوں ممالک نے CPEC کا منصوبہ بنایا تھا ‘‘۔
امریکہ ایران کے ساتھ نئی معاملت کیلئے تیار :ٹرمپ
واشنگٹن ۔ 3 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ اشارہ دیا کہ وہ ایران کے ساتھ ایک نئے جامع معاملت کیلئے تیار ہیں اور کہا کہ جب تک اس مشرق وسطیٰ کے ملک پر اب تک کی سب سے زیادہ سخت تحدیدات جس کا پیر کو آغاز ہوگا جاری رہیں گی ۔ گزشتہ جمعہ کی شب ایک صدارتی بیان میں ٹرمپ نے کہاکہ ’’امریکہ ایران کے ساتھ ایک نئی مزید جامع معاملت کرنے کیلئے کھلا ہے جو نیوکلیئر ہتھیار کے اس کے راستہ کو بند کرتی ہے ، اور ایرانی عوام کیلئے مفید اور کارآمد ہے ‘‘ ۔
’’جب تک ‘‘ ہماری تاریخی تحدیدات جاری رہیں گی ۔ انھوں نے یہ بات ان کے دوکابینی ارکان سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پامپیو اور ٹریژری سکریٹری اسٹیون ماچن کی جانب سے یہ اعلان کرنے کے چند گھنٹوں بعد کہی کہ امریکہ ایران پر اسے بے بس کرنے والی کئی تحدیدات عائد کرے گا جس کا آغاز پیر سے ہوگا ۔ ٹرمپ نے ان کے صدارتی بیان میں حکومت ایران سے کہاکہ وہ اس کے نیوکلیئر پروگرام کو ترک کردیں، اس کے تخریبی رویہ میں تبدیلی لائے ، اس کے عوام کے حقوق کااحترام کرے اور اچھے یقین کے ساتھ بات چیت کے ٹیبل پر واپس آئے ۔ مئی میں ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ امریکہ اس کے کہنے کے مطابق ’’دہشت ناک ، ایک طرفہ ‘‘ ایرانی نیوکلیر معاملت سے دستبردار ہوگیا ۔ پیر ، 5 نومبر کو ایران نیوکلیر معاملت میں امریکہ کی شراکت کا ختم ہونا مکمل ہوگا ۔ ٹیریبل نیوکلیر ڈیل کے تحت اُٹھائے گئے تحدیدات پھر سے لاگو ہوجائیں گے ۔ بشمول ایران کی توانائی ، شپنگ اور شپ بلڈنگ شعبوں پر سخت تحدیدات ۔