آفات وماحولیات تہذیب سے مربوط، سبزماحول حکومت کی اہم پالیسی

سکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ’کرۂ ارض کے چمپئن ‘ایوارڈ کے حصول کے بعد وزیراعظم مودی کا خطاب
نئی دہلی ۔3 اکتوبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹریس نے وزیراعظم نریندر مودی کو آج یہاں ’’چمپیئنس آف دی ارتھ‘‘ (کرۂ ارض کے چمپئنس ) ایوارڈ پیش کیا ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ صاف ستھری اور سرسبز آب و ہوا ان کی حکومتوں کی پالیسیوں کی بنیاد ہے۔ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام ( یو این ای پی ) کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بین الاقوامی شمسی توانائی اتحاد کیلئے قائدانہ رول اور اس کاز کی چمپیئن شپ کے علاوہ موثر ماحولیاتی اقدامات پر تعاون کے نئے شعبوں کے فروغ کیلئے وزیراعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر ایمانیویل میکرون کو مشترکہ طورپر اقوام متحدہ کا یہ اعلیٰ ترین ماحولیاتی اعزاز دیاگیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’’ہم نے 2022ء تک پلاسٹک کے واحد مرتبہ استعمال سے نجات پانے کاعہد کیا ہے‘‘ ۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہاکہ آب و ہوا اور آفات دراصل تہذیب و ثقافت سے مربوط ہیں ۔ چنانچہ جب تک ماحولیاتی فکر و تشویش کو اپنی تہذیب کاحصہ نہیں بنایاجاتا اُس وقت تک کسی آفت و سانحہ کو ٹالنا دشوار ہوگا۔ زرعی و صنعتی پالیسیوں سے لیکر تعمیر امکنہ ، بیت الخلاء کی تعمیر تک صاف ستھرے ماحول کی ضرورت کے مطابق ان کی حکومت کے پروگرامس چلائے جارہے ہیں ۔ اُنھوں نے کہاکہ ماحولیات کے لئے ہندوستان کے عزم و عہد میں اضافہ ہوا اور اُن کی حکومت 2005 ء کے مقابلے آئندہ دو سال کے دوران گیس کے اخراج کو 20 تا 25 فیصد گھٹانے کیلئے کام کررہی ہے اس طرح 2030 ء تک ان گیسوں کے اخراج میں 30 تا 35 فیصد کمی کی جائیگی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے قدیم ہندو شلوکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ ہی قدرتی ماحول اور فطری نظام کا احترام کیاہے اور ہمیشہ ہی ہندوستانی سماج کاحصہ رہاہے ۔ انھوں نے بظاہر سوئچھ بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُن کی حکومت عوامی طرز اور طور طریقوں کو بدلنے میں کامیاب رہی ہے ۔ انھیں دیا جانیوالا اعزاز دراصل جنگلات میں رہنے والے اُن قبائیلیوں کااعتراف و تسلیم ہے جو درختوں کا اپنی جان سے زیادہ احترام کرتے ہیں۔ اُن ماہی گیروں کے جذبہ کااعتراف ہے جو صرف اتنی ہی مچھلیاں پکڑتے ہیں جتنی اُن کی زندگی کی گذر بسر کیلئے چند پیسے کمانے کیلئے کافی ہوتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب ہی ہمیشہ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب آنے والی آفتوں کے بدترین شکار ہوتے ہیں ۔ان غریبوں کو ایک باوقار زندگی دینے کیلئے ان کی حکومت معاشی ترقی کی شرح کو مزید سریعت انگیز بنانے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوٹریس نے کہا کہ ٹکنالوجی ان کے ساتھ ہے جو سبز معیشت پر یقین رکھتے ہیں ۔ اینٹونیو گوٹریس نے اپنے مختصر خطاب میں مزید کہاکہ ’’ہم ایک ایسے مدبر کی خدمات کااعتراف کررہے ہیں جو حقیقی قائد کے پیکر ہیں۔ وزیراعظم مودی کی شکل میں ہمارے پاس ایک ایسے لیڈر ہیں جو ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلہ کو محسوس کرتے ہیں اور ماحولیاتی اقدامات کے فوائد سمجھتے ہیں ‘‘۔ وہ (مودی) مسائل کو سمجھتے ہیں اور حل کرنے کیلئے کام کرتے ہیں ‘‘۔