آسڑیلیا میں عمران پرتاب گڑھی نے اپنی غزل کی شروعات ‘اچھے دن ہی لوٹا دوسے کی ہے۔ عمر ان پرتاب گڑھی نے کہاکہ آسڑیلیا اکر انہیں بے حد خوشی ہوئی او ردیکھا کہ یہاں کے لیڈر کتنے اچھے ہوتے ہیں تو کسی نے کہاکہ عمران بھائی لیڈر یہاں کہ ہوں یا وہاں کہ دنوں ایک ایک جیسے ہیں‘ حسب عادت عمران پرتاب گڑھی نے غزل پیش کرنے سے قبل دوچار لطیفے لیڈروں کے متعلق سنائے جس کے بعد تمام حال میں قہمقہوں کی گونج سنائی دینے لگی۔
عمرا ن نے اؤ تم لوٹ چلو گاؤں بولا تھا ہے تمہیں او ر کافی داد وتحسین حاصل کی۔
عمران نے حسب روایت اپنی مشہور غزل دیش کے چوکیدار بھی سنائی ۔
عمران پرتاب گڑھی اس پروگرام میں جواہرلا ل نہرو یونیورسٹی کے لاپتہ طالب علم نجیب احمد پر بھی نظم پیش کی اور ان کی ماں کے حالات اپنے اشعار کے ذریعہ بتائے۔
عمرا ن پرتاب گڑھی نے آسڑیلیا کی اس تقریب میں اپنی مشہور نظم فلسطین بھی سنائی او رسامعین کو سکتہ میں ڈالادیا۔