گوہاٹی، 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں آج سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔ ریاست کے 18اضلاع میں متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 16 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔اس قدرتی آفت میں آج مزید دو اموات ہوئیں ۔88ہزار افراد کو 220راحت کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی اور ریاستی فورسز کے علاوہ کئی جگہ راحت رسانی کے لئے فوج بھی تعینات کی گئی ہے ۔ ڈھوبری جس کی بنگلہ دیش سے سرحد ملتی ہے سب سے زیادہ بری طرح متاثر ہے ۔شمالی بنگال کے علی پور دوار، جلپائی گوڑی اور کوچ بہار میں آئے سیلاب میں اب تک چار افراد کی موت ہوگئی ہے ۔58000افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ۔ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے کہا کہ گزشتہ ریاست کے تین اضلاع جلیائی گوڑی، کوچ بہار اور علی پور دوار میں سیلاب کی وجہ سے 24گھنٹے میں چار افراد کی موت ہوگئی ہے اور 150گاؤں کے 58000افرادمتاثر ہیں ۔ان چاروں افراد کی موت دیوار گرنے اور سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔جلپائی گوڑی انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کردیاہے ۔کال چینی ،چیتا محل ، پولباری اور دبگرام سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔جاوید احمد خان نے کہا کہان تینوں متاثر اضلاع میں 43شیلٹر لگائے گئے ہیں ، سیلاب کی وجہ سے جنہیں اپنا گھر چھوڑنا پڑا ہے انہیں راحتی اشیاء فراہم کیا جانا لگا ہے ۔سکم اور بھوٹان میں زبردست بارش کی وجہ سے شمالی بنگال کی ندیا بھر گئی ہیں ۔اس کی وجہ سے جلپائی اور علی پور دوار میں واقع جنگلی علاقہ بھی متاثر ہوا ہے ۔اس کے علاوہ چائے باغات میں بھی پانی بھر جانے کی وجہ سے چائے کی فصل کو اچھا خاصا نقصان ہوا ہے ۔