آر ایس ایس ‘ مسلم مذہبی رہنماء کو بدنام کرنے کے لئے الزام کے تحت اعظم خان کے خلاف ایف ائی آر درج 

اکھیلیش یادو کی حکومت میں منسٹر رہے اعظم خان پر ائی پی سی کی دفعہ 500اور 505کے تحت ایف آئی آر درج کیاگیا ہے۔

لکھنو۔ سماج وادی پارٹی( ایس پی) کے سینئر لیڈر اعظم خان کی مشکلیں بڑھ گئی ہے۔ اعظم خان کے خلاف لکھنو کے حضرت گنج تھانے میں ایف ائی آر درج ہوئی ہے۔

ان پر راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ اور شیعہ مذہب کے عالم کلب جواد کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے اور ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔

اکھیلیش یادو کی حکومت میں منسٹر رہے اعظم خان پر ائی پی سی کی دفعہ 500اور 505کے تحت ایف آئی آر درج کیاگیا ہے۔

سرکل افیسر ( سی ائی) کے مطابق اعظم خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اکھیلیش یادو کی حکومت میں منسٹر رہتے ہوئے اپنے لیٹر پیڈ او راسٹامپ کا غلط استعمال کرتے ہوئے آر ایس ایس کو بدنام کرنے کاکام کیاہے۔

اس کے علاوہ سماجی کارکن عالم ضمیر نقوی نے یہ بھی شکایت درج کرائی ہے کہ سرکاری لیٹر پیڈ کا غلط استعمال کرتے ہوئے اعظم خان نے شیعہ مذہب کے عالم کلب جواد کو بدنام کرکے سماجی او رمذہبی نفرت پھیلائی ہے۔

نقوی کے مطابق وہ سال2014سے ہی سابق منسٹر کے خلاف شکایت درج کرانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ریاست میں سماج وادی پارٹی کی حکومت کے دباؤ ایسا نہیں ہورہاتھا۔