آرڈیننس کا ملک کی بھلائی کیلئے اجراء، مرکزی وزیرداخلہ کا ادعا

ملک کی صیانت کے استحکام کیلئے ہر ممکن کوشش کا تیقن، علاقائی کونسل کے اجلاس میں 16 مسائل کی یکسوئی

تھرواننتاپورم ۔ 28 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ منسوخ شدہ 500 اور 1000 روپئے کے کرنسی نوٹس مقررہ مدت سے زیادہ قبضہ میں رکھنے پر جرمانہ عائد کرنے کیلئے آرڈیننس کا اجراء ملک کے مفاد میں ہے۔ وہ جنوبی علاقائی کونسل کے 27 ویں اجلاس میں شرکت کیلئے یہاں آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس ملک کے مفاد میں جاری کیا گیا ہے۔ ان سے کابینہ کی جانب سے آرڈیننس کی اجرائی کے بارے میں سوال کیا گیا تھا تاکہ کثیر تعداد میں منسوخ شدہ کرنسی نوٹیں تحویل میں رکھنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کی اجازت دی جاسکے۔ اپنی پریس کانفرنس کے بعد وہ گروویور روانہ ہوگئے تاکہ مشہور سری کرشنا مندر میں پوجا کرسکیں۔ مرکزی کابینہ نے آج آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دے دی جبکہ دو دن بعد 500 اور 1000 روپئے کے کرنسی نوٹ بینک میں ڈپازٹ کروانے کی مدت اختتام پذیر ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی یکجہتی اور صیانت کو مستحکم کرنے اور اس کے تحفظ کیلئے تمام ممکن اقدامات کئے جائیں گے چاہے خطرہ داخلی ہو یا خارجی۔ جنوبی علاقائی کونسل کے 27 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو بہتر بین ریاستی ہم آہنگی اور مشترکہ سرحدی علاقوں میں مشترکہ کارروائی کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خارجی ہوں یا داخلہ خطرے تمام ممکن اقدامات کئے جائیں گے تاکہ ملک کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے اور یکجہتی کو مستحکم کیا جاسکے۔ مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ ماضی قریب میں بائیں بازو کی انتہاء پسندی نے سنگین رخ ملک کے بعض علاقوں میں اختیار کرلیا تھا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو بہتر بین ریاستی تعاون اور مشترکہ سرحدی علاقوں میں مشترکہ کارروائی کو یقینی  بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعلیٰ سطحی ماوسٹ قائدین بشمول ایک خاتون پولیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں ضلع ملاپورم کے علاقہ نیلامبر میں کرولائی کے قریب پڑوکا جنگلاتی سلسلہ میں ایک انکاؤنٹر میں گذشتہ ماہ ہلاک کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا میں حالیہ واقعات سے اس بات کی اہمیت ظاہر ہوتی ہیکہ انتظامی اور پولیس نظام کو مزید سخت بنانا اولین ترجیح ہونی چاہئے۔

کونسل نے مختلف سفارشات پر عمل آوری میں پیشرفت کا جائزہ لیا جو گذشتہ اجلاس میں ماہی گیروں، جزیرہ نما کے صنعتی ترقی راہداری کے علاقہ، تیز رفتار ریل راہداری کی توسیع تھرواننتاپورم اور بنگلور اور اڑوپی کے درمیان، جزیرہ نمائی سیاحت کیلئے علاقائی ٹرینیں اور نئے روڈ ٹرانسپورٹ اور روڈ سیفٹی بل میں ترمیمات پر اظہارخیال کیا گیا۔ بعدازاں کونسل نے اسکالر شپ کیلئے فنڈس مختص کرنے میں یکسانیت تمام کورسیس کیلئے ایس سی ؍ ایس ٹی کی آبادی کے متناسب حد پر نظرثانی، حکومت ہند کی جانب سے پروفیشن ٹیکس کی حد پر نظرثانی، متعدی امراض کا انسداد، قومیت پسندی ، تلہن اور پام آئیل کی زراعت کو فروغ دینا اور پڈوچیری ایرپورٹ کی ترقی پر غور کیا گیا۔ جملہ 22 موضوعات پر غور کرکے ان میں سے 16 کی یکسوئی کردی گئی۔ مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت علاقائی کونسلوں اور ریاستی کونسل کے استحکام کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ علاقائی کونسلوں اور ان کی مجالس قائمہ کا اجلاس 2015ء میں ایک طویل وقفہ کے بعد منعقد کیا گیا تھا۔ تمام پانچ علاقائی کونسلوں کے اجلاس صرف 10 سال میں ایک بار 1972ء اور 2005ء کے درمیان منعقد کے گئے تھے۔