لوک سبھا انتخابات میں بھی کانگریس کی لہر، بی جے پی کی گھر واپسی یقینی : اشوک چاوان
ممبئی 11 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اپنی کامیابیوں کے بعد کہا ہے کہ بی جے پی کی ’دولت کی طاقت‘ کو ’عوامی طاقت‘ کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے۔ ان ریاستوں میں جاری ووٹوں کی گنتی کے رجحانات کے مطابق بی جے پی زیراقتدار ریاستوں چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس سبقت حاصل کرچکی ہے اور مدھیہ پردیش میں دونوں پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا۔ مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اشوک چاوان نے اخباری نمائندوں سے کہاکہ ’مہاراشٹرا کانگریس کی طرف سے (کانگریس کے صدر) راہول گاندھی کو مَیں مبارکباد دیتا ہوں کیوں کہ ان کی قیادت میں ہی ہم ان تینوں ریاستوں میں بی جے پی کو شکست دے سکے ہیں۔ یہ ’دھن شکتی‘ دولت کی طاقت پر ’جن شکتی‘ (عوامی طاقت) کی فتح ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی گھر واپسی (شکست) یقینی ہے‘۔ چاوان نے کہاکہ ’2019 ء میں کانگریس اقتدار پر واپس آنے والی ہے۔ مودی جی جانے والے ہیں۔ راہول جی آنے والے ہیں‘۔ انھوں نے اس یقین کا اظہار کیاکہ مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات اور اکٹوبر میں ہونے والے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس کے حق میں لہر جاری رہے گی۔ چاوان نے کہاکہ ’یہ رجحان جاری رہے گا۔ اس کو ہم بہت جلد مہاراشٹرا میں بھی دیکھیں گے۔ دیویندر فڈنویس حکومت زوال پذیر ہوجائے گی‘۔ کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ ’انتخابات میں مودی، دولت اور مشین کام نہیں آئیں گے۔ انتخابات میں مودی کے کرشمہ کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا‘۔ یہ دراصل نفرت کی سیاست پر اُخوت کی سیاست اور آمریت پر جمہوریت کی فتح ہے‘۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی نے کامیابی کے لئے لارڈ رام کے نام پر مندر کا مسئلہ بھی اُٹھایا لیکن یہ بھی کام نہیں آیا۔