اسٹاک ہوم ۔ 4 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نوبل انعام کی تاریخ میں یعنی گذشتہ 70 سال کے دوران یہ واقعہ پہلی بار رونما ہوا ہے جہاں جاریہ سال ادب کا نوبل انعام نہیں دیا جائے گا کیونکہ جو سویڈش اکیڈیمی انعام کیلئے کسی شخصیت کا انتخاب کرتی ہے، اس وقت ایک انتہائی نازک صورتحال کا سامنا کررہی ہے اور وہ ہے ایک شخص سے وابستگی جسے # MeToo مہم کے دوران جنسی جرائم کا مرتکب پایا گیا ہے۔ دریں اثناء اکیڈیمی کے عبوری مستقل سکریٹری اینڈرس اولسن نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس وقت تک ادب کے نوبل انعام پانے والی شخصیت کے بارے میں کوئی اعلان نہ کیا جائے جب تک عوام کا ہماری اکیڈیمی پر اعتماد بحال نہیں ہوجاتا لہٰذا 2019ء میں اب ادب کے دو نوبل انعامات کا اعلان کیا جائے گا۔ یاد رہیکہ نوبل کمیٹی اس وقت سے بحران کا شکار ہے جب گذشتہ سال نومبر میں MeToo مہم شروع کی گئی تھی اور سویڈن کے ایک اخبار نے ان 18 خواتین کے بیانات شائع کئے تھے جنہوں نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا تھا کہ ان کی عصمت ریزی کی گئی تھی یا پھر انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔