H-4 ویزا رکھنے والوں کے ورک پرمٹس کا معاملہ آخری مراحل میں

زائد از 70,000 ورکرس کی قسمت داؤ پر
اعلیٰ تعلیم یافتہ ہنرمند ہندوستانیوں کی اکثریت

واشنگٹن ۔25 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ نے ایک امریکی عدالت کو بتایا کہ H-4 ویزوں کے تحت بعض خصوصی زمروں سے تعلق رکھنے والوں کو ملازمت کرنے کی اجازت (ورک پرمٹ) دینے کا معاملہ اپنے آخری مراحل میں ہے اور جلد ہی اس پر کوئی فیصلہ سامنے آئے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ H-4 ویزا دراصل H-1B ویزا رکھنے والوں کے شوہر یا بیوی کو جاری کیا جاتا ہے جن میں اکثریت اعلیٰ تعلیم یافتہ ہنرمند ہندوستانیوں کی ہے تاکہ بیوی H-4 ویزا حاصل کرکے اپنے شوہر کی کمائی میں ہاتھ بٹا سکے یا شوہر H-4 ویزا حاصل کرکے اپنی بیوی کی کمائی میں ہاتھ بٹا سکے۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ سابق صدر اوباما کے دور میں متعارف کئے گئے اس قانون کو ختم کرنا چاہتا ہے جس سے زائد از 70,000 ایسے H-4 ویزا رکھنے والے افراد متاثر ہوں گے جن کے پاس ورک پرمٹس موجود ہیں۔ اسی دوران ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی نے ایک وفاقی عدالت کو بتایا کہ مجوزہ قانون اب تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بتایا کہ جیسے ہی اس معاملہ کو ہوم لینڈ سیکوریٹی (DHS) کی جانب سے کلیئرنس مل جائے گا اسے فوری طور پر آفس آف مینجمنٹ بھیجا جائے گا اور حکم عاملہ کے تحت اس پر نظرثانی ہوگی تاکہ اسے باقاعدہ موقف عطا کیا جاسکے۔ DHS اپنے سابقہ نمائندگی کی بنیاد پر H-4 ویزا کے نئے قانون کی اشاعت کی خواہاں ہے تاکہ ہر ایک کو نئے قوانین کے بارے میں علم ہوجائے۔ 2015ء میں سابق اوباما انتظامیہ نے ایک حکم عاملہ کے تحت H-4 ویزا برداروں کو کچھ مخصوص زمروں میں ملازمت کرنے پرمٹس جاری کئے تھے اور ان میں اکثریت ایسے لوگوں کی تھی جن کے شوہر یا بیوی H-1B ویزا کے تحت امریکہ میں برسرکار تھے تاکہ بیوی شوہر کی اور شوہر بیوی کی اعانت کرسکے۔ اگر کسی بھی گھر کے دونوں افراد (میاں بیوی) کمانے لگ جائیں تو امریکہ جیسے مہنگے ملک میں گزارہ آسان ہوسکتا ہے۔ پس یہی نظریہ تھا H-4 ویزا برداروں کو ورک پرمٹس جاری کرنے کا۔ حالیہ کانگریشنل رپورٹ کے مطابق امریکہ میں H-4 ویزا برداروں میں 93% ایسے ہیں جن کا تعلق ہندوستان سے ہے اور جن کے پاس ورک پرمٹس ہیں۔ لہٰذا اب ورک پرمٹس کے تعلق سے قطعی فیصلہ ماہِ جون میں ہی متوقع ہے جبکہ گذشتہ ہفتہ امریکی قانون سازوں کے ایک گروپ نے جو 130 قانون سازوں پر مشتمل ہے جن کی قیادت بارسوخ ہندوستانی نژاد امریکی کانگریس خاتون پرمیلا جیہ پال نے کی تھی، ٹرمپ انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ ایسے نان۔ امیگرنٹ ورکرس جو H-1B ویزا رکھتے ہیں لیکن ان پر انحصار کرنے والے شوہر یا بیوی کو ورک پرمٹ جاری کرنے کا سلسلہ مسدود نہ کیا جائے۔