-H-1B ویزوں کی پریمیئم پراسیسنگ کادوبارہ آغاز

واشنگٹن ۔ 4 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے ایک بار پھر تمام زمروں کیلئے H-1B پریمیئم ویزا پراسیسنگ کا آغاز کردیاہے ۔ قبل ازیں درخواستوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کو دیکھتے ہوئے پراسیسنگ کا کام روک دیا گیاتھا ۔ H-1B ورک ویزا ہندوستانیوں آئی ٹی پروفیشنلس میں بیحد مقبول ہے ۔ ماہ اپریل میں H-1B ویزوں کی پریمیئم پراسیسنگ کا کام روکا گیا تھا جبکہ ماہ ستمبر میں پراسیسنگ میں تیزی پیدا کرنے کیلئے کچھ زمروں کے H-1B ویزوں کی پراسیسنگ شروع کی گئی تھی اور اب تمام زمروں کے ویزوں کیلئے پراسیسنگ دستیاب ہے ۔ یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سرویسیس (USCIS) نے کل یہ بات بتائی ۔ H-1B ویزا نان ۔ امیگرنٹ ویزا ہے جس کے تحت امریکی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے کچھ خصوصی شعبوں میں بیرون ملک کے ورکرس کو بھرتی کرے جو انتہائی مہارت کے متقاضی ہوں۔ ٹکنالوجی کمپنیاں ہر سال ہزاروں ورکرس کو بھرتی کرنے کیلئے اس ویزے پر انحصار کرتی ہیں۔ کانگریس کی جانب سے منظوری کے بعد یو ایس آئی ایس زیادہ سے زیادہ 65,000 H-1B ویزے اور 2,000 ویزے اُن لوگوں کو جاری کرسکتی ہے جنھوں نے ایس ٹی ایف ایم مضامین میں امریکی اعلیٰ تعلیمی ادارے سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے ۔ یوں تو H-1B ویزے متعدد زمروں کیلئے جاری کئے جاتے ہیں تاہم تعلیمی اور ریسرچ طلباء کیلئے ویزوں کے حصول کو کانگریس نے حدود سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے اور درخواست گزار اگر خصوصی استدعا کرے تو پریمیئم پراسیسنگ سرویس صرف 15 دن کے اندر پراسیسنگ کا کام مکمل کرلیتی ہے۔