ممبئی بلدی انتخابات میں شیوسینا سب سے بڑی پارٹی ،میئر کیلئے اصرار

بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد ممکن، تھانے پر شیوسینا کا قبضہ برقرار ، وزیراعظم کا اظہارتشکر

ممبئی ۔ 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا کے گہوارے ممبئی میں بی  جے پی نے سخت جدوجہد کے ذریعہ 82 نشستیں حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی جبکہ انتخابی مقابلہ انتہائی سخت تھا لیکن شیوسینا 84 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ تاہم مجلس بلدیہ ممبئی میں سادہ اکثریت کیلئے 114 نشستیں حاصل کرنا ضروری ہے۔ چنانچہ رائے دہندوں کے معلق فیصلہ کی وجہ سے کوئی بھی پارٹی اپنے بل بوتے پر اقتدار حاصل کرنے سے ناکام رہی۔ چنانچہ دو سیاسی پارٹیوں کا اتحاد ناگزیر نظر آتا ہے۔ شیوسینا سب سے بڑی پارٹی ہونے کے نتیجہمیں میئر کے عہدہ کیلئے اصرار کررہی ہے۔ کانگریس 31 نشستوں کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے جبکہ این سی پی اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس کی نشستوں میں کمی واقع ہوئی اور وہ علی الترتیب 9 اور 7 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ سماج وادی پارٹی کے 6، اکھل بھارتیہ سینا کو ایک اور آزاد امیدواروں کو 4 نشستیں حاصل ہوئیں۔ بلدی انتخابی نتائج سے چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس کو تقویت پہنچی جنہوں نے بی جے پی کی انتخابی مہم کی قیادت کرتے ہوئے شفافیت پر توجہ مرکوز کی تھی۔ دیگر مجالس بلدیہ اور مجالس مقامی میں بھی بی جے پی نے اپنی نشستوں کی تعداد میں اضافہ کرلیا۔ 10 مجالس بلدیہ، 25 ضلع پریشدوں اور 283 پنچایت سمیتیوں کیلئے 16 اور 31 فبروری کو علی الترتیب رائے دہی ہوئی تھی۔ بی جے پی کی نشستوں میں اضافہ کی وجہ سے 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کارکنوں کے حوصلے بلند ہوگئے جبکہ سب سے بڑا میدان جنگ یوپی بنا ہوا ہے جہاں بی جے پی کو طاقتور حریفوں کا سامنا ہے۔ بلدی کامیابی سے ریاستی حکومت سے بھی تقویت حاصل ہوئی۔ سینا نے حکومت سے ترک تعلق کرلینے اور ریاستی حکومت کو خطرہ میں ڈال دینے کی دھمکیاں دی تھیں۔ رائے دہندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مسرت سے سرشار چیف منسٹر فرنویس نے کہا کہ ہماری کامیابی عوام کی جانب سے شفافیت کے ہمارے ایجنڈہ کو قبول کرنے کا ثبوت ہے۔ ابتدائی رائے شماری سے 100 نشستوں پر شیوسینا سبقت حاصل کئے ہوئے تھی لیکن بعد کے مرحلوں میں بی جے پی کو عروج حاصل ہوا اور وہ شیوسینا سے صرف دو نشستیں زیادہ حاصل کرسکی۔ کانگریس کی نشستیں اب 31 ہوگئی ہیں۔

مقامی صدر سنجے نروپم نے ناکامی کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ کا پیشکش کیا۔ شردپوار زیرقیادت این سی پی نے انتخابی مہم کے دوران ہی اعتراف کرلیا تھا کہ پارٹی ممبئی بلدی انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرنے سے قاصر رہی ہے۔ پوری ریاست میں بشمول ممبئی بی جے پی کا مظاہرہ پہلے سے بہتر رہا اور اس نے تقریباً ہر جگہ اپنی نشستوں میں اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ تاہم ممبئی میں معلق فیصلہ کی وجہ سے امکان ہیکہ قدیم بھگوا حریفوں شیوسینا اور بی جے پی میں اتحاد ہوجائے گا۔ تاہم شیوسینا کا اصرار ہیکہ سب سے بڑی پارٹی ہونے کی بناء پر میئر کے عہدہ پر اسی کا حق ہے۔ صدر ریاستی بی جے پی نے کہا کہ قطعی فیصلہ پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے کیا جائے گا۔ گذشتہ دو دن سے بی جے پی اشارے دے رہی تھی کہ انتخابی مہم کی تلخیاں برقرار نہیں رہیں گی اور مابعد نتائج بی جے پی اپنی قدیم حلیف شیوسینا کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہے۔ دریں اثناء شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ممبئی کا میئر شیوسینا کا ہی ہوگا۔ اس طرح انہوں نے اشارہ دے دیا ہیکہ دونوں بھگوا پارٹیوں کے دوبارہ اتحاد کیلئے سخت سودے بازی ہوگی۔ تھانے پر شیوسینا نے اپنا قبضہ برقرار رکھا ہے۔ 131 نشستوں میں سے 67 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اس طرح اسے سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیراعظم  نریندر مودی نے بی جے پی کی مہاراشٹرا بلدی انتخابات میں بہتر کارکردگی کا رائے دہندوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان سے بی جے پی کی کامیابی کیلئے اظہارتشکر کیا۔ لاتور میں قحط کے دوران ’’جل دوت‘‘ سے چلا کر جس کے ذریعہ ضلع لاتور کو پانی سربراہ کیا گیا تھا۔ بی جے پی نے اس ضلع میں اپنی نشستوں میں اضافہ میں کامیابی حاصل کرلی۔ ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب شہر کے بلدی انتخابات میں بی جے پی  کے امیدوار اتل شاہ اور شیوسینا کے ان کے حریف سریندر بگلکر کو مساوی ووٹ حاصل کرنے کی وجہ سے کامیابی  کا فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔ تاہم بی جے پی کے امیدوار کو قرعہ اندازی کے ذریعہ کامیاب قرار دیا گیا۔

 

پونے میں پہلی بار بلدی انتخابات میں بی جے پی کامیاب
ناگپور میں ہیٹ ٹرک ، شیوسینا سے دوبارہ اتحاد کا اشارہ
پونے ۔ /23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج این سی پی کے مستحکم گڑھ پونے مجلس بلدیہ پر قبضہ کرلیا اور پہلی بار سادہ اکثریت کے ساتھ مجلس بلدیہ میں برسراقتدار آگیئں۔ اس نے پونے مجلس بلدیہ کی 162 نشستوں میں سے 98 نشستیں حاصل کرلیں ۔ این سی پی پونے میں 2007 ء سے بلدیہ پر قابض تھی ۔ ناگپور میں بی جے پی نے ہیٹ ٹرک کردکھائی اور ماضی کی بہ نسبت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نشستوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ۔ جملہ 151 نشستوں میں سے 108 پر کامیابی حاصل کرلی ۔ کانگریس کو 29 ، ڈی ایس پی کو 10 ، شیوسینا کو 2 ،این سی پی کو ایک اور آزاد امیدوار کو ایک نشست حاصل ہوئی ۔ مقامی صدر کانگریس وکاس ٹھاکرے مقابلہ ہار گئے ۔ ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب مجلس بلدیہ ممبئی کے معلق انتخابی نتائج حاصل ہونے کے بعد ریاستی وزیر بی جے پی کے چندرکانت پارٹی نے کہا کہ تلخیاں بہت ہوچکی اب دوبارہ اتحاد کا وقت آگیا ہے ۔ ہمیں ایک بار پھر ہاتھ ملالینا چاہئیے ۔