جشن سال نو کے دوران خواتین سے نوجوانوں کی اجتماعی بدسلوکی پر ریمارکس کا شاخسانہ
نئی دہلی ۔ 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے بنگلرو میں جشن سال نو کے موقع پر خواتین کے ساتھ اجتماعی بدسلوکی کے واقعہ پر کرناٹک کے وزیرداخلہ بی پرمیشورا اور ایس پی کے ایک لیڈر ابوعاصم اعظمی کے قابل اعتراض ریمارک پر سمن جاری کیا ہے۔ کمیشن کی صدرنشین للیتا کمارا منگلم نے کہا کہ ’’ہم ان دونوں کے نام سمن جاری کرچکے ہیں‘‘۔ کمارامنگلم نے کہا کہ ’’مسئلہ یہ نہیں ہے کہ ابوعاصم اعظمی کسی مخصوص یا دوسری جماعت سے تعلق رکھتے ہیں بلکہ دوٹوک انداز میں یہ کہا جاسکتا ہیکہ مختلف جماعتوں میں چند ایسے بھی مرد ہیں جو اس قسم کے عجیب اور تکلیف دہ بیانات دیا کرتے ہیں۔ اگر اس سطح کے مرد بھی اس قسم کی باتیں کرتے ہیں تو سوچئے کہ ملک کدھر جارہا ہے‘‘۔ للیتا کمارمنگلم نے مزید کہا کہ ’’میں نہیں کہتی کہ ملک کے تمام مرد ایسے ہی ہیں لیکن اس ملک میں 25 فیصد ایسے مرد بھی ہیں جو خواتین کا احترام نہیں کرتے‘‘۔ سال نو کے جشن کے موقع پر بنگلورو میں منچلے نوجوانوں کے ہاتھوں وہاں موجود خواتین اور لڑکیوں سے اجتماعی بدسلوکی کے واقعہ پر کرناٹک کے وزیرداخلہ پرمیشورا نے کہا تھا کہ ’’مغربی تہذیب اپنانے پر اس قسم کی اجتماعی بدسلوکی کے واقعات پیش آئے ہیں‘‘۔ مہاراشٹرا کے ایس پی رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا تھاکہ آدھی رات تک نیم لباسی میں جشن منانا، مغربی تہذیب کی اندھی تقلید کرنا ہمارا کلچر نہیں ہے‘‘۔ ابوعاصم نے مزید کہا تھا کہ ’’اگر چند خواتین نیم لباسی میںاپنے دوستوں کے ساتھ آدھی رات کو سڑکوں پرن کل آتی ہیں ایسے ہی واقعات پیش آتے ہیں‘‘۔
جسمانی معذورین کو آئندہ تعلیمی سال سے کالجوں میں پانچ فیصد تحفظات
نئی دہلی 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت، حالیہ منظورہ معذورین بل کے قواعد کو 14 اپریل تک قطعیت دینے سے دلچسپی رکھتی ہے تاکہ جسمانی معذور افراد آئندہ تعلیمی سال سے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پانچ فیصد تحفظات کی سہولت سے استفادہ کرسکیں۔ اس بل کے مطابق 6 اور 18 سال کی درمیانی عمر کے دوران معذور ہونے والے افراد کو مفت تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی حاصل رہے گا۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظورہ اس بل کے تحت جسمانی معذورین کے لئے تعلیمی اداروں میں تحفظات کو 3 فیصد سے5 فیصد تک بڑھادیا گیا ہے۔