نئی دہلی ۔29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت دہلی نے آج فیصلہ کیا کہ 1984ء کے یہاں پیش آئے مخالف سکھ فسادات کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ انکوائری کرائی جائے، جبکہ دو روز قبل نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا تھا کہ پارٹی کے بعض لوگ شاید اس تشدد میں ملوث رہے لیکن سزا پاچکے ہیں۔ 31 ڈسمبر 1984ء کو اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد فسادات پیش آئے جن میں لگ بھگ 3000 سکھ مارے گئے۔
ان فسادات کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا سیاسی طور پر حساس فیصلہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان رشتے میں مشکل پیدا کرسکتا ہے، جو کجریوال حکومت کو باہر سے تائید فراہم کررہی ہے۔ وزیرپی ڈبلیو ڈی منیش سیسوڈیا نے اخباری نمائندوں کو بتایا حکومت ایس آئی ٹی تشکیل دے گی جو 1984ء کے فسادات کی تحقیقات کرے گی۔ اس انکوائری کے قواعد کار پر جمعہ کو کابینی اجلاس میں غوروخوض ہوگا۔ لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ ایس آئی ٹی مقرر کرنے کی تجویز سے اصولی طور پر اتفاق کرچکے ہیں۔ قبل ازیں دن میں چیف منسٹر اروند کجریوال نے اس مسئلہ پر گورنر نجیب جنگ سے تبادلہ خیال کیا۔