ایودھیا کو پتھروں کی منتقلی پر ایس پی حکومت خاموش ، بی ایس پی کا بیان
لکھنو 29 ۔ ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی ایس پی نے حکمراں ایس پی اُترپردیش میں فرقہ وارانہ امن و ہم آہنگی کی فضاء کو درہم برہم کرنے اور بی جے پی سے خفیہ ساز باز کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ایس پی حکومت ، دادری واقعہ کے فارنسک رپورٹس حاصل نہیں کررہی ہے کیونکہ اس سے یہ جماعتیں بے نقاب ہوسکتی ہیں۔ دادری میں محمد اخلاق کو ہجوم کے ہاتھوں مارپیٹ کے دریعہ ہلاک کئے جانے کے بعد ان کے گھر سے حاصل کردہ گوشت کے نمونوں کے فارنسک رپورٹس کو حکومت حاصل نہیں کررہی ہے کیونکہ اس سے یہ جماعت بی جے پی۔ بی ایس پی بے نقاب ہوجائیں گی۔ بی ایس پی کے سینئر قائد اور قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سوامی پرساد موریا نے کہاکہ ’’بی ایس پی ابتداء سے یہ کہتی رہی ہے کہ یہ دونوں جماعتیں 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل ریاست میں فرقہ وارانہ امن و اتحاد کی فضاء کو مکدر کرنے کیلئے ایک دوسرے کے قریب آگئی تھیںجس کے بعد فسادات بھڑک اُٹھے اور 2017 ء میں ہونے والے اُترپردیش اسمبلی انتخابات سے قبل بھی ایسا ہی کیا جائے گا ‘‘ ۔ موریا نے کہا کہ 28 ستمبر کو دادری کے بساڑہ گاؤں میں محض گاؤکشی کی افواہوں پر محمد اخلاق کو زدوکوب کے ذریعہ ہلاک کردیا گیا ۔ اُن کے گھر میں گوشت کی نوعیت کا پتہ چلانے کیلئے فارنسک معائنہ کئے گئے جس سے انکشاف ہوا ہے کہ اخلاق کے گھر سے گائے کا نہیں بلکہ بکرے کا گوشت برآمد ہوا تھا لیکن یہ رپورٹ متھرا کی سرکاری لیباریٹری میں پڑی ہے ۔
ایودھیا میں پتھر جمع کئے جانے سے متعلق ایک سوال پر سوامی پرساد منوریا نے اس کو ’دیسی دہشت گردی ‘قرار دیا اور یہ ’دیسی دہشت گرد ‘ سپریم کورٹ احکام کے برخلاف وہاں پتھر جمع کررہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ایس پی حکومت محوخواب ہے اور ایودھیا کو کئی لاریوں کے ذریعہ پتھر پہونچ رہے ہیں جس کے لئے ایس پی حکومت ہی ذمہ دار ہے اور اس کی خاموشی سے پھر ایک مرتبہ واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی اور ایس پی کی خفیہ سازباز ہے ۔ سوامی پرساد موریا نے کہا کہ ایس پی حکومت کے پاس اگر عدالت عظمیٰ کا احترام ہوتا تو حتیٰ کہ ایک بھی اینٹ کو ایودھیا پہونچنے کا کوئی امکان باقی نہ رہتا ۔ اس دوران ضلع متھرا میں سال نو کے آغاز سے قبل یاتریوں کی کثیرتعداد میں آمد کے پیش نظر متھرا ، برنداون اور گوردھن مندروں کے اطراف سخت ترین حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ راکیش کمار نے کہاکہ سکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ متھرا سے برنداون اور گوردھن تک خصوصی بسیں چلائی جائیں گی ۔