صدر اسرائیل کا مسجد اقصیٰ میں مذہبی اشتعال انگیزی کے خلاف انتباہ
یروشلم ۔ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل اور مغربی کنارہ آج تازہ تشدد سے دہل گیا جبکہ چاقو زنی کے تین واقعات پیش آئے اور ایک عرب کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ اسرائیلی اور فلسطینی قائدین نے کشیدگی دور کرنے کی کوشش کی۔ مقبوضہ مغربی کنارہ میں اسرائیلی خفیہ پولیس نے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جو سنگباری میں مصروف تھے جس سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔ 4 نقاب پوش افراد نے اچانک پستول کھینچ لئے اور فائرنگ شروع کردی۔ بعدازاں فوجی اس مقام پر پہنچے اور کئی زخمی فلسطینیوں کو دواخانہ منتقل کردیا۔ ان میں ایک شخص کی پیٹھ اور سر میں گولیاں لگی ہیں اور وہ شدید زخمی ہے۔ وسطی اسرائیل کے علاقہ کریات گات میں پولیس نے ایک عرب کو گولی مار کر ہلاک کردیا جبکہ اس نے مبینہ طور پر ایک فوجی کو چاقوزنی کے ذریعہ زخمی کردیا تھا۔ وزیراعظم اسرائیل نتن یاہو نے اپنا دورہ جرمنی ملتوی کردیا تاکہ تشدد واقعات سے نمٹا جاسکے۔
دونوں فریقین کے فوجی عہدیداروں نے منگل کی شام اپنا اجلاس منعقد کیا تھا جبکہ محمود عباس نے کہا تھا کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔ صدر اسرائیل لیویون لیولین نے انتباہ دیا کہ مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیزی نہ کی جائے کیونکہ یہ یہودیوں اور مسلمانوں دونوں کیلئے مقدس مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی آتش فشاں کے دہانے پر بیٹھے ہیں۔ مسجد اقصیٰ کے قریب پولیس نے ایک 18 سالہ فلسطینی خاتون کو ایک 35 سالہ یہودی کی پیٹھ میں خنجر گھونپتے ہوئے دیکھا جس سے یہودی شخص معمولی سا زخمی ہوا۔ اس شخص نے اپنی بندوق کھینچ لی اور خاتون پر گولی چلائی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی۔ بعدازاں ایک یہودی پر ایک خریداری کے مرکز میں پیٹاٹکوا کے مقام پر چاقوزنی کی گئی۔ مغربی کنارہ میں یہودی نوآبادکاروں کو گولی چلا کر ایک 18 سالہ فلسطینی کو بیت اللحم کے قریب شدید زخمی کردیا۔ اسی علاقہ میں فلسطینیوں کے گروپ نے ایک یہودی خاتون کو اس کی کار سے کھینچ کر باہر نکال کر اس کے اغواء کی کوشش کی۔ نوآباد کاروں نے ہوائی فائرنگ کی اور یہ خاتون فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے اسرائیلی اور فلسطینی فوجی عہدیداروں نے ایک نامعلوم مقام پر کل شام بات چیت کی تھی۔ بات چیت سے قبل محمود عباس نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ گذشتہ ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھا کہ وہ اب اسرائیل کے ساتھ کسی بھی معاہدہ کے پابند نہیں رہے۔