2600 کروڑ روپئے کے خصوصی پیاکیج کیلئے مرکز سے کیرالا کی درخواست

سیلاب کے سنگین سانحہ پر غور و بحث کیلئے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی طلبی

تھرواننتاپورم 21 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سیلاب زدہ کیرالا نے مرکز سے 2,600 کروڑ روپئے کا خصوصی پیاکیج جاری کرنے کا آج مطالبہ کیا جبکہ یہ ریاست اس بدترین سانحہ میں 300 سے زائد اموات اور زائداز 10 لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کے بعد اپنے قدم ٹیکنے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ چیف منسٹر پنارائی وجئن کی صدارت میں آج منعقدہ کابینہ کے اجلاس نے مختلف مرکزی اسکیمات کے تحت مرکز سے اپنے لئے خصوصی پیاکیج طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ وجئن نے کہاکہ 100 سال کے دوران پہلے بدترین سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال پر غور و بحث کیلئے 30 اگسٹ کو ریاستی اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کیا جائے گا۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے کہا تھا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپئے مالیتی نقصانات ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی اور دو مرکزی وزراء نے اس ریاست کے لئے مجموعی طور پر 680 کروڑ روپئے کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ وجئن نے کہاکہ سیلاب سے ریاست کے 14 کے منجملہ 13 اضلاع بدترین متاثر ہوئے ہیں جن کی بڑے پیمانے پر دوبارہ تعمیر کے لئے رقم مجتمع کرنے کی غرض سے کھلے مارکٹ قرض لینے کی حد میں اضافہ کے لئے کیرالا بھی مرکز سے درخواست کرسکتا ہے۔ طے شدہ ضابطہ کے تحت کیرالا اور ریاستی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کا تین فیصد حصہ بطور قرض حاصل کرسکتا ہے جس کو وہ 4.5 فیصد تک بڑھانا چاہتا ہے تاکہ کھلے مارکٹ سے 10,500 کروڑ روپئے مجتمع کرسکے۔ قدرتی مناظر سے مزین پُرفضاء اور خوبصورت ریاست سیلاب کی شکل میں بدترین انسانی المیہ کا شکار ہوئی ہے جس سے نمٹنے کے لئے دیگر ریاستوں، کارپوریٹ اداروں اور انفرادی سطح پر عطیات اور امداد کی وصولی کا لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔ حتیٰ کہ کمسن بچے بھی عطیات دیئے ہیں۔ وجئن نے کہاکہ متحدہ عرب امارات نے ریاست کی دوبارہ تعمیر کے لئے 100 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 700 کروڑ روپئے) کی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ابوظہبی ولیعہد شیخ محمد بن زیدالنھیان نے وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور امداد رسانی کی پیشکش کی۔ بینک کاروں کی ریاستی کمیٹی نے بھی زرعی قرض کی باز وصولی پر ایک سالہ رضاکارانہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیرالا میں اچھی فصل پر جشن کے طور پر منایا جانے والا تہوار اونم جو اس ریاست میں تمام مذاہب، ذاتوں، رنگ و نسل کے افراد کو یکجا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اس سال ناقابل قیاس بدترین سیلاب میں ڈوب گیا اور عوام کی خوشیاں برساتی پانی کی لہروں میں بہہ گئیں۔ جب حکومت اور دیگر اداروں نے 25 اگسٹ کو مقررہ جشن کی تقاریب کو منسوخ کردیا۔ مسلمان بھی کسی جوش و خروش کے بغیر عیدالاضحی منائیں گے۔