23 جنوری کے بعد کرن کمار ریڈی کی نئی سیاسی جماعت کی تشکیل

تقیم ریاست پر سیما۔ آندھرا میں کانگریس کو نقصان، ٹی جی وینکٹیش اور اے نارائن ریڈی کی گفتگو میں انکشاف
حیدرآباد /8 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی جی وینکٹیش نے کہا کہ انھیں تین پارٹیوں کی طرف سے پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی جا رہی ہے، تاہم لمحہ آخر میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نئی پارٹی تشکیل دے کر ریاست میں نئی تاریخ بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کا فیصلہ سیما۔ آندھرا میں کانگریس کو مہنگا ثابت ہوگا، کیونکہ وہاں کے عوام کانگریس سے ناراض ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ کرنے والوں کا مستقبل روشن نہیں ہے، نوجوان طبقہ کانگریس کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے اور نہ ہی وہ دوڑ دھوپ کر رہا ہے، صرف عمر رسیدہ قائدین ہی کانگریس پارٹی میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر سیاست سے بالاتر ہوکر چیف منسٹر کرن کمار ریڈی، قائد اپوزیشن این چندرا بابو نائیڈو اور صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی متحد ہو جائیں تو کوئی بھی طاقت ریاست کو تقسیم نہیں کرسکتی۔ انھوں نے کہا کہ 23 جنوری کے بعد کرن کمار ریڈی کی جانب سے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا امکان ہے۔ دریں اثناء یہ تمام بات چیت غور سے سننے والے وائی ایس آر کانگریس کے رکن اسمبلی سرینواسلو نے ٹی جی وینکٹیش کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی شخصیت کافی مشہور ہے، لہذا کوئی بھی جماعت آپ کو ٹکٹ دے سکتی ہے۔ اسی دوران کانگریس رکن اسمبلی اے پربھاکر ریڈی نے کہا کہ اگر سیما۔ آندھرا میں کانگریس پارٹی ختم ہوگئی اور چیف منسٹر نئی پارٹی تشکیل دیتے ہیں تو وہ نئی پارٹی کے ٹکٹ پر مقابلہ کریں گے۔