نئی دہلی 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) میاکنسی گلوبل انسٹی ٹیوٹ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 40 فیصد تک بڑھ جائے گی اور اسمارٹ فونس کے استعمال کنندگان کی تعداد 2023 ء تک دوگنی ہوجائے گی۔ رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں ہندوستان کے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 560 ملین تک پہنچ جائے گی جو چین کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق ہندوستان بحیثیت اُبھرتی ہوئی معیشت دنیا کے کسی بھی ملک کی بہ نسبت تیزی سے ترقی کی سمت گامزن ہے۔ حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت کی وکالت کے بعد خانگی شعبہ جیسے ریلائنس کمپنیز وغیرہ کی بدولت لاگت میں 95 فیصد کمی آگئی ہے۔ 2013 ء میں ایک گیگا بائیٹ کی لاگت فی کس آمدنی کی 9.8 فیصد کے مساوی تھی۔ خانگی شعبہ میں تیز تر ترقی کے باعث انٹرنیٹ کنکشن میں غیرمعمولی ملین کا اضافہ ہوتا چلا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ماہانہ ڈیٹا استعمال فی کس طور پر 152 فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھتا رہا ہے جو امریکہ کے لحاظ سے تقریباً دوگنا ہے اور رفتار میں بھی 2014-2017 کے درمیان بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ میاکنسی نے کہاکہ ہر ہندوستانی اوسطاً ہر ہفتہ کم از کم ایک گھنٹہ سوشیل میڈیا پر وقت دیتا ہے جو چین اور امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔