2 روپئے کم تو ایک روپیہ زیادہ پٹرول کی قیمتوں میں یہی چلتا رہے گا

نئی دہلی ۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹرول کی قیمت میں کبھی 2 روپئے کم تو 1 روپیہ زیادہ ہوتا ہے یہی سلسلہ چلتا رہے گا۔ پٹرولیم کے صارفین کو گذشتہ دو ہفتوں کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی شرحوں میں معمولی اضافہ اور کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ خام تیل کی شرحوں میں گذشتہ 26 اگست سے 24 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گذشتہ 6 سال کے دوران اس میں 42 ڈالر کی زبردست گراوٹ آئی ہے اور عالمی تیل قیمتوں میں پیر کے دن اچھال آیا۔ اوپیک نے کہا کہ وہ دیگر تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے تیار ہے تاکہ تیل کی قیمتوں میں یکسانیت لائی جاسکے۔ منگل کے دن امریکہ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس مزید 3 فیصد کمی کی گئی۔ مزید 3 فیصد یعنی 52 ڈالر کمی بھی محسوس کی گئی۔ سرکاری ڈاٹا میں بتایا گیا ہیکہ چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں گذشتہ 3 سال کے دوران تیزی آئی ہے۔ ہندوستانی پٹرولیم ریٹیلرس نے ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ قیمتوں پر نظرثانی کی اور مقامی قیمتوں کو عالمی رجحان کے تحت رکھنے کی کوشش کی۔ ستمبر کے درمیان دوبارہ جائزہ لیا جائے گا اور قیمتوں پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔ عالمی سطح پر پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کا اثر ہندوستان کے ریٹیلرس پر مرتب ہوتا ہے۔ اگر عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو ہندوستان میں بھی اس سال صارفین کو کم شرح پر پٹرول سربراہ کیا گیا۔