جوڈیشل کمیشن کے روبرو چیف منسٹر کیرالا کی حاضری

سولار پیانل اسکام میں ملوث ہونے کی تردید
تھروننتاپورم ۔ 25جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر کیرالا مسٹر اومین چنڈی نے آج سولار پیانل اسکام کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشیل کمیشن کے روبرو حاضری دی اور اسکینڈل میں ان کے یا ان کے دفتر کے رول کے الزام کیتردید کی ۔ ویمن چنڈی نے جسٹس شیوا راجن کمیشن کے روبرو حاضری دی جنہوں نے مقامی گیسٹ ہاؤز میں اپنا اجلاس منعقد کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اسکام کی وجہ سے ریاست کو کوئی نقصان نہیں پہنچا  اور یہ اعتراف کیا کہ اسکام کے دو میں سے ایک ملزم سریتا سے اصل شکایت کنندہ سریدھرن سائبر کے ساتھ  ملاقات کی تھی ۔ چیف منسٹر نے یہ وضاحت کی کہ نہ تو انہوں نے اور نہ ہی ان کے دفتر نے دھوکہ باز ولار ۔۔۔ کمپنی ٹیم سولار کی اعانت کی تھی جسے سریتا اور ان کے شریک مجرم بیجو رادھا کرشنن نے قائم کیا تھا ۔ مسٹر اومین چنڈی نے بتایا کہ انہوں نے ایک مرتبہ رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور شخصی آمد پر تبادلہ خیال کیا تھا لیکن وہ کمیشن کے روبرو بات چیت کا خلاصہ کرنا نہیں چاہتے ۔ چیف منسٹر کیرالا نے جوڈیشیل کمیشن کے روبرو حاضری دی ہے ۔ واضخ رہے کہ اپوزیشن سی پی ایم کی زیرقیادت  ایل ڈی ایف نے ایک احتجاجی تحریک چلاتے ہوئے چیف منسٹر چنڈی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا جبکہ چیف منسٹر کے اسٹاف ٹینسی جوفن اور جیکومن کے سریتا سے تعلقات کا افشاء کے بعد اسکام پر سیاست شروع ہوگئی تھی جس کی تحقیقات کیلئے حکومت نے 23 نومبر 2013کو ریٹائرڈ جج ہائیکورٹ کو ایک رکنی کمیشن کی حیثیت سے تقرر کیا تھا ۔ سولار اسکام اس وقت منظر عام پر آیا جب سریتا اور رادھا کرشنن نے شمشی توانائی کی تختیاں فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے سینکڑوں افراد سے کروڑہا روپئے کا غبن کرلیاہے ۔ ملزمین نے اپنے کاروبار میں نامی گرامی شخصیتوں بشمول چیف منسرٹ کے نام کا استعمال کیا تھا اگرچیکہ سریتا کو 9ماہ جیل میں قید کے بعد رہا کردیا گیا جبکہ رادھا کرشنن ہنوز جیل میں محروس ہیں ۔