تھرواننتھا پورم ۔ 25 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : دہلی کے چڑیا گھر میں دو روز قبل جو درد ناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک نوجوان کو شیر نے چیر پھاڑ کر ہلاک کردیا تھا اس کے بعد ملک کے سارے چڑیا گھروں میں احتیاطی تدابیر میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ یہاں کا چڑیا گھر بھی تقریبا ایک صدی قبل قائم کیا گیا تھا جہاں اب سیکوریٹی اور احتیاطی اقدامات سخت کردئیے گئے ہیں ۔ دریں اثناء چڑیا گھر کے ایک اعلیٰ سطحی عہدیدار نے بتایا کہ جانوروں کے پنجرے کے درمیان مزید دھاتی سلاخوں کا اضافہ کیا جائے گا اور جانوروں کے انکلوژر کی دیواروں کی بلندی میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔ خصوصی طور پر شیروں کے انکلوژر کی دیواریں اونچی کی جائیں گی تاکہ وہاں آنے والے وزیٹرس کے لیے حادثاتی طور پر اندر گرنے کا کوئی اندیشہ باقی نہ رہے ۔ چڑیا گھر کے ڈائرکٹر بی جوزف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ہوئے حادثہ نے ان کی آنکھیں کھول دی ہیں ۔ پنجروں کی جالی کے درمیان اب زیادہ جگہ باقی نہیں رکھی جائے گی اور اس کے درمیان بھی دھاتی سلاخوں کو نصب کیا جائے گا تاکہ کوئی بھی وزیٹرس اپنا ہاتھ بھی اندر نہیں ڈال سکے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ جانوروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے کے لیے پنجروں میں موجود gap سے اپنا ہاتھ اندر ڈالتے ہیں اور مصیبت کو خود دعوت دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اوپن انکلوژر کی دیواریں بلند کی جائیں گی تاکہ وزیٹرس کو تصویر کشی کی دھن میں دیوار پر چڑھنے سے باز رکھا جائے ۔ تھرواننتھا پورم کا چڑیا گھر قلب شہر میں واقع ہے جہاں سیاحوں کی قابل لحاظ تعداد آتی ہے ۔ یہاں مختلف نئے جانوروں کو لائے جانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جارہا ہے ۔ جن میں دہلی سے سفید شیر کو اس چڑیا گھر میں رکھا جانا بھی شامل ہے ۔ سری لنکا سے سات انتہائی خطرناک سانپوں ( اناکونڈا ) کو یہاں رکھے جانے کے بعد اس چڑیا گھر میں وزیٹرس کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ جس کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف جاریہ ماہ کے دوران چڑیا گھر کو 35 لاکھ روپئے کی آمدنی ہوئی جو ایک ریکارڈ ہے ۔۔