’ ونس اِن اے بلو مون ۔ کبھی کبھی ‘ ایک ماہ میں دو مہتاب کامل

حیدرآباد۔6جولائی ( رتنا چوٹرانی) انگریزی زبان کی یہ ضرب المثل کہاوت ’’ ونس اِن اے بلو مون ۔ کبھی کبھی ‘‘ جولائی کے مہینہ میں جب عملاً جلوہ گرہوگی جب مہتاب کامل پوری آب و تاب کے ساتھ حیدرآباد کے اُفق پر جگمگائے گا ۔ جی ہاں! یہی ’بلو مون ‘ ہوگا ۔ بلو مون کا مطلب نیلا چاند نہیں ہے بلکہ علوم فلکیات کی اصطلاح میں بلو مون اُس مکمل چاند کو کہا جاتا ہے جو ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ آسمان پر جلوہ گر ہوتا ہے ۔ یہ فلکیاتی عمل اکثر نہیں بلکہ شاذ و نادر ہی ہوتا ہے ۔ بی ایم برلا سائنس سنٹر کے ڈائرکٹر بی جی سدھارتھ نے مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیارہ عطارد12 جولائی تک طلوع آفتاب سے قبل مشرق کی سمت نشیب میں دیکھا جاسکتا ہے ۔ غروب آفتاب کے بعد سیارہ زہرہ مغرب کی سمت دیکھا جاسکتا ہے ۔ شمسی نظام کے روشن ترین سیارہ مشتری سے یہ سیارہ ( مشتری) 10جوائی کو بہت قریب ہوجائے گا اور حتی کہ دن میں بھی دیکھا جاسکتا ہے اور 18 جولائی کو زہرہ ‘ ایک ڈگری تک چاند کے حلقہ میں پہنچ جائے گا ۔ البتہ سیارہ مریخ جولائی کے دوران نظر نہیں آئے گا ۔ مشتری اس ماہ زہرہ سے قریب لیکن قدرے بلندی پر ہوگا اور سادہ آنکھ سے دیکھا جاسکتا ہے ۔ زحل جو بُرج میران میں ہوگا غروب کے فوری بعد جنوب میں دیکھا جاسکتا ہے ۔ رواں سال کے دوران کرۂ ارض ‘ سورج سے بہت دور رہے گا ۔ جنوبی طاس سے آب آلود شہاب ثاقب کی بارش 27جولائی کو نصب شب کے بعد اپنے عروج پر پہنچ جائے گی لیکن 2015ء کے دوران کرہ ارض کی چاند سے بہت زیادہ قریب ہوگا ۔ اس دلچسپ فلکیاتی عمل کے مچاہدہ کو متاثر کرسکتی ہے ۔