حیدرآباد۔/4جون، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے چیف منسٹر آندھرا پردیش و صدر تلگودیشم چندرا بابو نائیڈو پر سخت تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو دھوکہ دہی اور دیگر جماعتوں سے انحراف کی حوصلہ افزائی کے ماہر ہیں۔ کونسل کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کڈیم سری ہری نے نوٹ برائے ووٹ اسکام پر چندرا بابو نائیڈو کی خاموشی پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی گرفتاری کے مسئلہ پر چندرا بابو نائیڈو کو وضاحت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس اسکام سے چندرا بابو نائیڈو کا کوئی تعلق نہیں تو انہیں اس کی مذمت کرنی چاہیئے لیکن افسوس کہ نائیڈو ابھی تک اس مسئلہ پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ سری ہری نے کہا کہ وہ بحیثیت ڈپٹی چیف منسٹر اے سی بی تحقیقات پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے اور نہ ہی اصل ملزم کی حیثیت سے چندرا بابو نائیڈو کا نام شامل کرنے کا وہ مطالبہ کریں گے کیونکہ حکومت کے وزیر کی حیثیت سے اس طرح کا مطالبہ مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکام کی اے سی بی مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے اور بہت جلد تمام حقائق منظر عام پر آجائیں گے۔ سری ہری نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو دھوکہ دہی اور دیگر جماعتوں سے انحراف کے ذریعہ ہی اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کے ماہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش ایک طرف سیاست میں اصول پسندی کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں چندر شیکھر راؤ حکومت کی بہتر کارکردگی کو برداشت نہ کرتے ہوئے نائیڈو حکومت کے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ریاست کی ترقی اور عوام کی بھلائی کے سلسلہ میں جو اقدامات کررہے ہیں اس میں رخنہ پیدا کرنے کیلئے تلگودیشم سازشیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس رکن اسمبلی کو رشوت دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار ریونت ریڈی کے معاملہ میں تلگودیشم قائدین کا موقف باعث حیرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض قائدین ابھی بھی ریونت ریڈی کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس خفیہ ویڈیو کا انکشاف ہوا اس میں ریونت ریڈی نے کئی مرتبہ چندرا بابو نائیڈو کا نام لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے ابھی تک اس معاملہ سے لاتعلقی کا اظہار یا مذمت نہیں کی۔ انہوں سوال کیا کہ اصول پسندی کا دعویٰ کرنے والے چندرا بابو نائیڈو اس حرکت پر کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں؟ ۔ انہوں نے چندرا بابونائیڈو کو تلنگانہ کا غدار قرار دیا اور کہا کہ تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے تلنگانہ قائدین کی جانب سے ان کو تلنگانہ کا غدار قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ مسئلہ پر چندرا بابو نائیڈو کے غیر واضح موقف کو دیکھتے ہوئے انہوں نے پارٹی سے استعفی دے کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیارکرلی تھی۔ سری ہری نے وضاحت کی کہ انہوں نے ٹی آر ایس میں اس وقت شمولیت اختیار کی جب تلنگانہ تشکیل یقینی نہیں تھی اور نہ ہی مرکز نے اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقتدار یا عہدہ کیلئے ٹی آر ایس میں شامل نہیں ہوئے بلکہ علحدہ تلنگانہ سے وابستگی کے سبب ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ تلنگانہ تحریک میں ان کی کیا حصہ داری ہے۔ انہوں نے تلگودیشم قائد ای دیاکر راؤ پر تنقید کی اور کہا کہ تلگودیشم قائدین ابھی بھی سیما آندھرا قیادت کے اسیر ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ مخالف تلنگانہ پارٹی سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے سنہرے تلنگانہ کی تشکیل میں حکومت سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات سے متاثر ہوکر دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔
بی ایڈ انٹرنس ٹسٹ ،ہال ٹکٹ ڈاؤن لوڈ کریں
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : بی ایڈ انٹرنس ٹسٹ 6 جون کو مقرر ہے ۔ اس کے ہال ٹکٹ tsedcet ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کریں ۔ اس کے مضامین ریاضی ، فزیکل سائنس ، بیالوجیکل سائنس ، سوشیل اسٹیڈیز ، انگلش ہیں ۔ 150 سوالات کے 150 نشانات ہوتے ہیں ۔۔