’’ نئی پارٹی کے قیام کا کوئی منصوبہ نہیں ‘‘: چیف منسٹر

حیدرآباد۔یکم جنوری، ( پی ٹی آئی) آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے جو ریاست کی تقسیم کیلئے مرکز کے فیصلہ پر اپنی پارٹی کانگریس ہائی کمان کے خلاف علم بغاوت بلند کرچکے ہیں ، آج دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کوئی نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کے منصوبے نہیں ہیں۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے سال نو کے موقع پر آج دوپہر اپنے کیمپ آفس پر اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ ’’ میرا ایسا کوئی خیال نہیں‘‘ انہوں نے اس اعلان کے ساتھ کئی افواہوں کو ختم کردیا ہے۔ گذشتہ چند ماہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ متحدہ آندھرا پردیش کے چمپین کی حیثیت سے اُبھرنے والی اپنی نئی ساکھ کی بنیاد پر وہ کانگریس سے مستعفی ہوکر اپنی نئی سیاسی جماعت قائم کریں گے۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ انہوں نے صرف ( تقسیم کیلئے ) کانگریس کے فیصلہ کی مخالفت کی تھی لیکن کبھی بھی پارٹی کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ ’’ حتیٰ کہ تلنگانہ کے عوام بھی متحدہ ریاست چاہتے ہیں۔ ریاست کو متحد رکھنے کیلئے تلنگانہ عوام کی کئی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور مری بھی یہی خواہش ہے‘‘۔

فر وری کے پہلے ہفتہ میں تلنگانہ کا قیام یقینی: جئے پال ریڈی
نئی دہلی۔ یکم جنوری، ( این ایس ایس ) مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی نے آج کہا کہ سیما آندھرا قائدین کی رخنہ اندازیوں کے باوجود مرکزی حکومت فروری کے پہلے ہفتہ میں علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں لائے گی۔ مسٹر جئے پال ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کے بشمول سیما آندھرا کے قائدین تلنگانہ بل کے مسودہ پر بحث و منظوری کی راہ میں رخنہ اندازی کررہے ہیں۔ لیکن خواہ وہ کوئی بھی رکاوٹیں پیدا کریں تشکیل تلنگانہ کے عمل کو روکا نہیں جائے گا۔ پی ٹی آئی کے مطابق مسٹر جئے پال ریڈی نے کہا کہ فروری کے پہلے ہفتہ کے دوران علحدہ تلنگانہ بل پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور انہیں توقع ہے کہ یہ بل منظور ہوجائے گی۔ مسٹر جئے پال ریڈی نے کہاکہ ’’ میں صرف کابینی وزیر ہی نہیںہوں بلکہ پارلیمنٹ کا ایک سینئر رکن بھی ہوں اور اس اعتبار سے میرا اپنا تجربہ و تجزیہ ہے۔‘‘