’’ میں ہندو پاک کے مستحکم تعلقات کی ہمیشہ تائید کرتا ہوں ‘‘

نئی دہلی۔/11ستمبر،( سیاست ڈاٹ کام ) فلمساز و ہدایت کار مہیش بھٹ نے آج اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلہ کے ذریعہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ان پر اسوقت تنقید یں کیا کرتے تھے جب انہوں نے اپنی فلم پاکستان میں ریلیز کروائی تھی لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ کئی ہندوستانی فلمیں پاکستان میں دکھائی جاتی ہیں اور کئی پاکستانی فلموں نے ہندوستان میں کامیابی حاصل کی۔’’ عالیشان پاکستا ن ‘‘ کے عنوان سے پرگتی میدان میں پاکستانی فیشن شو کے چار روزہ انعقاد کے موقع پر انہوں نے یہ بات کہی۔

اس نمائش اور شو کا اہتمام ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی آف پاکستان (TDAP) کی جانب سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو پاک کے درمیان پرامن تعلقات کیلئے انہوں نے کئی سال سے اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلہ کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات صرف فلموں تک ہی محدود نہیں بلکہ فیشن انڈسٹری نے بھی دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کی ایک نئی راہ کھولی ہے۔ لائف اسٹائل پاکستان کی نمائش میں ہائی کمشنر پاکستان جناب عبدالباسط نے بھی شرکت کی۔ مہیش بھٹ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان میں بنائی جانے والی ہر فلم کی پاکستان میں اور پاکستان میں بنائی جانے والی ہر فلم کی ہندوستان میں نمائش ہو۔ انہوں نے پاکستان کو ہندوستان کی جانب سے امدادی اشیاء سربراہ کرنے کی ستائش کی اور کہا کہ ضرورت پڑنے پر ایک پڑوسی دوسرے پڑوسی کے کام آتا ہے۔ فیشن شو میں پاکستان کے شرکاء میں عمر سعید، ثانیہ مشکوٰۃ، مہین کریم ، دیپک پیروانی اور فیضا سمیع کے نام قابل ذکر ہیں جو وہاں کے نامور ڈیزائنرس تصور کئے جاتے ہیں۔ لائف اسٹائیل ایکسپو میں زائد از 250 اسٹالس لگائے گئے ہیں

جہاں پاکستان کی مشہور کپڑا ملوں کے ملبوسات بھی شامل ہیں جن میں باریز، چین ون، لالہ ٹیکسٹائیل، کیسریا اور کھادی کے نام قابل ذکر ہیں۔اس موقع پر مہیش بھٹ نے پروفیشنل ماڈلز کے ساتھ ریمپ واکنگ بھی کی جس میں کچھ یتیم لڑکیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔ پاکستان کی ٹیکسٹائیل کمپنی لالہ کی جانب سے ریمپ واکنگ کو اسپانسر کیا گیا تھا جس سے ایک ہندوستانی این جی او سمرین کے ساتھ مشترکہ طور پر تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ سمرین ایک ایسی این جی او ہے جو یتیم و نادار لڑکیوں کے حقوق کیلئے کام کرتی ہے۔اس موقع پر ریمپ واکنگ کرنے والی 13سالہ لڑکی لکشمی نے بتایا کہ ریمپ واکنگ کرنے کا یہ اس کا پہلا تجربہ تھا اس لئے وہ بے حد نروس تھی لیکن اسے اب ایک زبردست تجربہ حاصل ہوچکا ہے۔ اس نے کہا کہ مستقبل میں وہ ایک ماڈل بننا چاہتی ہے۔ مہیش بھٹ نے اس موقع پر اپنی 1997ء کی فلم ’’ تمنا ‘‘ کا تذکرہ بھی کیا جس میں کہانی ایک یتیم لڑکی کے اِرد گِرد گھومتی ہے۔ ہر کوئی بڑا کام انجام نہیں دے سکتا۔
ہم اپنے چھوٹے موٹے طریقے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم کرنے کوشاں ہیں اور اوپر والے سے یہی دعاء کرتے ہیں کہ ہماری کوششیں بارآور ثابت ہوں اور ہندو پاک اچھے پڑوسیوں کی طرح ترقی کے مراحل طئے کرتے جائیں۔ یاد رہے کہ مہیش بھٹ نے پاکستانی اداکارہ میرا کو سب سے پہلے اپنی فلم ’’ نظر ‘‘ میں موقع دیا تھا۔ اس کے بعد کئی پاکستانی اداکاراؤں نے ہندوستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں حالیہ ریلیز عمران ہاشمی کی فلم ’’ راجہ نٹور لال‘‘ کی ہیروئن حمائمہ ملک بھی شامل ہیں۔