اسد اویسی‘ اکبر اویسی اور ممتاز احمد خان کا الزام سچ ہو تو میرا انجام تباہی اور غلط ہو تو مخالفین کا حشر عبرتناک ہو، مجید اللہ خان فرحت نے معاملہ خدائے تعالیٰ کے حضورپیش کردیا
حیدرآباد۔28اپریل ( سیاست نیوز) جناب مجید اللہ خان فرحت امیدوار حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ مجلس بچاؤ تحریک نے آج قرآن سرپر اٹھاتے ہوئے اللہ رب العزت کی جباریت و و قہاریت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اسد الدین ‘ اکبر الدین اور ممتاز احمد خان جو الزامات عائد کررہے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں اور دُعا کی کہ اگر ان الزامات میں ذرہ برابر بھی صداقت ہے تو اللہ انہیں ( فرحت خان) کو تباہ و تاراج کردے اور اگر یہ الزامات بے بنیاد ہیں تو ان الزامات کے عائد کرنے والوں کو اللہ نیست و نابود کردے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے سر پر قرآن مجید اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی کسی مسلم دشمن طاقت یا مسلم دشمن شخص سے کوئی مدد حاصل نہیں کی جس وقت فرحت خان نے قرآن مجید سرپراٹھالیا اس کے ساتھ جلسہ میں موجود ہزاروں محبان تحریک کے علاوہ عوام نے آہ و بکا شروع کردی ‘ اسی شوروغل کے درمیان جناب مجید اللہ خان فرحت نے سرپر کلام مجید رکھ کر قسم کھائی اور کہا کہ ان پر دشمنان اسلام سے مفاہمت کے جو الزامات عائد کئے جارہے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں ‘ قسم کے الفاظ کی ادائیگی کے دوران جناب مجید اللہ خان فرحت پھوٹ کر روپڑے جس کے ساتھ ہی مجمع بھی زاروقطار رونے لگا ۔ امیدوار مجلس بچاؤ تحریک نے قبل ازیںاپنے خطاب کے دوران کہا کہ دنیا بھر میں یہ اسرائیلی و یہودی پالیسی واضح ہوچکی ہے کہ جب کہیں جہاں کہیں مظلوم عوام کیلئے آواز اٹھائی جاتی ہے اس پر مظلوموں کی شناخت و آواز بن کر ابھرنے والوں کو مظلوم عوام کے درمیان بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آج جماعت کے نام لیوا قائدین اسی یہودی پالیسی پر عمل پیرا اورمظلوم مسلمانوں کی آواز کو اٹھنے سے روکنے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔ فرحت خان نے جذبات سے گلوگیر آواز میں کہا کہ وہ معصوم بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے علاوہ ملت اسلامیہ کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ان پر مفاد پرست قائدین بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنٹ ہونے کا الزام عائد کررہے ہیں جبکہ ان کے میدان انتخاب میں آنے کا مقصد فرقہ پرستوں کا سر کچلنا ہے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں یاقوت پورہ حلقہ اسمبلی کو منفرد ترقی کا حامل حلقہ اگر بناناہے تو مجلس بچاؤ تحریک کی کامیابی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے تحریک پر بی جے پی کی مدد حاصل کرنے کا الزام عائد کرنے والے اسد الدین ‘ اکبر الدین اور ممتاز خان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ٹی وی پر مباحثہ کے چیالنج کو قبول کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک ماہ سے وہ روزانہ مسلسل یہ واضح کررہے ہیں کہ وہ اسد الدین ‘اکبر الدین کے ساتھ اتحاد اور جماعت کے نظریہ کے علاوہ کارکردگی پر 4ٹی وی پر مباحث کیلئے تیار ہیں ۔ علاوہ ازیں انہوں نے دونوں بھائیوں کو مکہ مسجد آنے کی دعوت دی تاکہ منبر رسولؐ کے ذریعہ قوم کیلئے وقف ہونے کا اعلان کیا جاسکے لیکن ایسا بھی نہیں کیا گیا بلکہ ان کو مسجد جانے سے روکتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ۔ تحریک کے امیدوار نے بتایا کہ آج جو قائدین کسی کو بھی خریدنے کی اہلیت رکھنے کے دعوے کررہے ہیں وہ غیور مسلمانوں کی جوتی تک نہیں خرید سکتے لیکن اس طرح کی جاہلانہ گفتگو کے ذریعہ اغیار کو اپنی قوم کے بکاؤ ہونے کی اطلاع پہنچانے میں مصروف ہیں ۔ فرحت خان نے اکبر الدین سے استفسار کیا کہ ان کے نجی کاروبار کیا ہیں جس سے ان کے پاس اتنی دولت جمع ہوئی ہے ؟ ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 1052 کروڑ کی ملکیت کے دعویدار قائدین نے قوم کی سودے بازی ‘اوقافی جائیدادوں کی تباہی کے ذریعہ یہ دولت حاصل کی ہے ۔ انہوں نے اسد الدین کی جانب سے نیو کلیئر معاہدے میں حکومت کی تائید کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اسد الدین نے 3کروڑ مسلمانوں کے قاتل امریکہ سے ہندوستان کے معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے عالم اسلام میں بہہ رہے مسلمانوں کے خون کا سودا کیا ہے۔ فرحت خان نے بتایا کہ وہ آج بھی 4ٹی وی پر ان اُمور پر مباحث کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کا نظریہ اولیاء دکن کا قائم کردہ نظریہ تھا اور بانی صدر مجلس اتحاد المسلمین مولانا بہادر یار جنگ نے ملت اسلامیہ کیلئے اپنے گھر کے علاوہ اثاثہ جات وقف کئے اور دارالسلام ملت کو بطور اثاثہ دیا ‘ اسی طرح صدیق دکن قاسم رضوی نے اپنے مقام لاتور میں واقع اپنی تمام جائیداد جماعت کیلئے وقف کردی تھی لیکن موجودہ قائدین اس نظریہ سے فرار اختیار کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین میں کانگریسی کلچر کر فروغ دے رہے ہیں ۔ مجید اللہ خان فرحت نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے دوہرے پن کا یہ عالم ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے ہندوستان کے معاشی نظام میں بہتری کیلئے اسلامی بینک کاری نظام کو رائج کرنے کی بات کرتے ہیں جو کہ ایک حقیقت اور قابل ستائش کام ہے لیکن دوسری جانب سالانہ تقریباً 250کروڑ کی سودی آمدنی کے ذریعہ چلنے والے بینک کے ذمہ دار بھی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دارالسلام کے نام سے موسوم بینک میں سب سے زیادہ سود ادا کرنے والوں کی تعداد مسلمانوں کی ہے ۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے موجودہ مجلسی قیادت کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بینک کواسلامی بینک میں تبدیل کرتے ہوئے مسلمانوں کے سود معاف کرنے کا اعلان کریں ۔ تحریک کے یاقوت پورہ امیدوار کے جلسہ عام سے نبیرہ سیدنا یحیٰی پاشاہ قادریؒ ‘ مولانا غلام صمدانی قادری ‘ مولانا سید قطب قادری ‘ مولانا عبدالقادر قادری وحید پاشاہ ‘ جناب اصغر بھائی ‘ جناب مصطفیٰ محمود کے علاوہ دیگر نے مخاطب کیا ۔ مولانا سید غلام صمدانی علی قادری نے اس موقع پر اپنے سحرانگیز خطاب کے دوران مجلس اتحاد المسلمین کی قیادت پر الزام عائد کیا کہ مجلس قیادت ایمان کے اسناد تقسیم کررہی ہے جو لوگ قائدین کی اتباع کرتے ہیں انہیں ایمان والا اور مخالفت کرنے والے کو کافر قرار دینا ان کا وطیرہ بن چکاہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اب جماعت سود خوروں کی سرپرستی کررہی ہے ۔ مولانا علی قادری نے یاد دہانی کروائی کہ قیادت کی موجودگی کے باوجود ایک شب میلادؐ بھوانی نگر کے علاقہ میں ایسی گذری جس میں سارا شہر جشن میلاد النبیؐ میں مصروف تھا اور تالاب کٹہ کے ایک خاندان نے سودخوروں کے مظالم اور فاقہ کشی سے عاجزآکر خودکشی کرلی ۔ انہوں نے مجلس بچاؤ تحریک کے امیدواروں کی کامیابی کیلئے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار ہوئے بغیر جناب مجید اللہ خان فرحت کو کامیاب بنائیں چونکہ آپ انہیں ایوان میں اپنی نمائندگی کیلئے منتخب کررہے ہیں ‘ اسی لئے زیادہ سے زیادہ ووٹ سے ان کے انتخاب کو یقینی بنائیں ۔