نئی دہلی 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کی جانب سے ہندوستان میں لڑکیوں کی پیدائش، ان کی تعلیم و تربیت اور شادی کے موضوع پر شائع شدہ ایک رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ ہندوستان والدین اپنی بیٹی کو بوجھ سمجھتے ہیں کیونکہ جوان ہونے کے بعد لڑکی کیلئے اس کا شریک حیات تلاش کرنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہوتا ۔ لڑکی اگر تعلیم یافتہ ہے تو اس کے مساوی تعلیم یافتہ لڑکے کی تلاش شروع ہوجاتی ہے جبکہ سماج میں جہیز اور دیگر لین دین کا چلن بھی والدین کیلئے ڈراؤنے خواب سے کم نہیںہوتا ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔ہندوستان ایک ترقی پذیر ملک تصور کیا جاتا ہے اس کے باوجود بھی یہاں جب کسی کے گھر لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اتنی خوشیاں نہیں منائی جاتی جتنی لڑکا پیدا ہونے پر منائی جاتی ہے۔علاوہ ازیں اب سماج میں لڑکیوں کی پیدائش کی شرح دن بدن گھٹتی جارہی ہے جو آگے چل کر یقینا تشویشناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے ۔ ہندوستان میں ایسے کئی صوبے ہیں جہاں لڑکیوں کی شرح پیدائش کم ہونے سے لڑکوں کیلئے دلہنیں ملنا محال ہوگیا ہے ۔