’’ہم مودی کے ٹکڑے ٹکڑے کردیں گے‘‘

اگر مودی، اترپردیش کو گجرات بنانے کی کوشش کریںگے تو
میں اپنی موت یا کسی دوسرے پر حملہ سے نہیں ڈرتا، کانگریس ایم پی : عمران مسعود
سہارنپور ؍ نئی دہلی ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے کانگریس رکن لوک سبھا نے ’’نریندر مودی کو کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کردینے‘‘ کے ریمارکس کرتے ہوئے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے جس کے نتیجہ میں پولیس نے ان کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی درج کرلیا اور سیاسی سطح پر مختلف گوشوں سے سخت تنقیدوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ سہارنپور سے مقابلہ کرنے والے کانگریس کے موجودہ رکن لوک سبھا عمران مسعود کے ان ریمارکس سے کانگریس نے بے تعلقی اختیار کی ہے اور کہا کہ اس قسم کے ریمارک سے چاہے وہ زبانی ہوں یا کچھ اور ہوں، تشدد کی جھلک ملتی ہے۔ بی جے پی نے ان کے ریمارک کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو بھی اس تنازعہ میں گھسیٹنے کی کوشش کی۔

بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ عمران مسعود کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ارون جیٹلی نے اپنے بلاگ پر لکھا کہ ’’سونیا گاندھی، لالویادو، ڈگ وجئے سنگھ، منی شنکر ایئر اور دیگر تمام نے مودی پر غلط الفاظ اور زبان میں تنقیدی حملوں کی قیادت کی ہے اور یہ سب سے پہلے سونیا گاندھی کے ریمارک ’موت کا سوداگر‘ سے شروع ہوا تھا‘‘۔ سہارنپور میں منعقدہ ایک انتخابی ریالی کا ویڈیو فٹیج ویب سائیٹ پر تیزی سے گشت کرنے لگا جس میں عمران مسعود کو بی جے پی نے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ عمران مسعود نے کہا کہ ’’اگر مودی اترپردیش کو گجرات بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم ان کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کردیں گے۔ میں اپنی موت یا کسی دوسرے پر حملہ سے نہیں ڈرتا۔

میں مودی کے خلاف لڑوں گا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اترپردیش گجرات ہے لیکن گجرات میں صرف 4 فیصد مسلمان ہیں جبکہ اترپردیش میں 42 فیصد مسلمان ہیں‘‘۔ تاہم عمران مسعود نے بعدازاں اپنے ریمارکس پر معذرت خواہی کی اور کہا کہ ’’مجھے اپنے الفاظ کے استعمال پر مزید محتاط رہنا چاہئے تھا۔ انتخابی مہم کی گرماگرمی میں ایسا کہہ دیا گیا ہے‘‘۔ اترپردیش کے انسپکٹر جنرل پولیس (امن و قانون) امریندر سنگر نے کہا کہ سہارنپور کے دیوبند پولیس اسٹیشن میں عمران مسعود کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔