’’وجئے واڑہ میں عام جلسہ پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ‘‘ : چندرابابونائیڈو
حیدرآباد 2 نومبر ( این ایس ایس ) آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ کے ہم منصب کے چندر شیکھر راو کے چیلنج پر فی الفور رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چندر شیکھر راو نہ صرف وجئے واڑہ بلکہ آندھرا پردیش کے کسی بھی مقام پر جلسہ عام منعقد کرسکتے ہیں۔ این چندرا بابو نائیڈو آج یہاں تلگودیشم پارٹی آفس پر اپنے پارٹی کے تلنگانہ قائدین کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ایل بی نگر کے رکن لوک سبھا چندرا ملا ریڈی نے جب انہیں کے سی آر کے تبصروں اور وجئے واڑہ میں عام جلسہ منعقد کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو کو بے نقاب کرنے کے چیلنج سے واقف کروایا، مسٹر نائیڈو نے فی الفور اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کے سی آر اور کوئی بھی دوسرا لیڈر اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی مقام پر کوئی جلسہ عام منعقد کرنا چاہتا ہے تو اس سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا اور نہ ہی مجھے کوئی اعتراض ہوسکتا ہے‘‘۔ چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں برقی بحران پر میں پہلے ہی مرکزی قائدین سے نمائندگی کرچکا ہوں اور یہ اپیل بھی کرچکا ہوں کہ برقی بحران سے نمٹنے کیلئے ریاست تلنگانہ کی مدد کی جائے ۔ میں نے وقت سے پہلے ہی منصوبہ تیار کرتے ہوئے آندھرا پردیش کو خاطر خواہ برقی دلانے کیلئے اقدامات کیا تھا جبکہ کے سی آر ایسا کرنے میں ناکام ہوگئے ۔ کے سی آر نے برقی کے مسئلہ پر مرکز سے رابطہ کرنا بھی ضروری نہیں سمجھا تاہم میں ہمیشہ تلنگانہ کی مدد کیلئے تیار رہوں گا حتی کہ اگر کے سی آر آندھرا پردیش کیلئے کوئی مدد نہ بھی کریں اس پر مجھے کوئی شکایت نہیںہوگی‘‘۔ چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی پر زور دیا کہ وہ 5 نومبر سے شروع ہونے والے تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران عوام، طلبہ، خواتین اور بالخصوص کسانوں کے مسائل پر موثر نمائندگی کریں۔